سعودی اور اتحادی طیاروں کی یمن میں بمباری 39 باغی ہلاک

بمباری صنعا کے شمال میں حوثی قبائل کے ایئر بیس اور صوبہ امران میں باغیوں کے ٹھکانوں پر کی گئی


ملک میں حوثی باغیوں کی جارحیت روکنے کے لیے کارگر فضائی حملے درکار ہیں ، یمنی وزیر خارجہ، فوٹو فائل

سعودی عرب اور اتحادی خلیجی ممالک نے دوسرے روز بھی یمن کے مختلف علاقوں میں حوثی قبائل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 39 باغی ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طیاروں نے علی الصبح صنعا کے شمال میں حوثی قبائل کے ایئر بیس کو نشانہ بنایا جس میں 12 باغی ہلاک ہوگئے جب کہ صوبہ امران میں بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس میں 27 باغی مارے گئے۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ابھی یمن میں زمینی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملے جاری رہیں گے۔

دوسری جانب یمن میں حوثی باغیوں کی عدن کی جانب پیش قدمی کے بعد فرار ہونے والے یمنی صدر عبدالربوہ منصور ہادی ریاض پہنچ گئے جس کی سعودی حکام نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی صدر مصر میں عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کرنے جائیں گے کیونکہ وہ اب بھی یمن کے قانونی صدر ہیں۔

ادھر یمن کے وزیرِ خارجہ ریاض یاسین کا کہنا ہے کہ ملک میں حوثی باغیوں کی جارحیت روکنے کے لیے کارگر فضائی حملے درکار ہیں لیکن انہیں باغیوں کی پیش قدمی رکتے ہی ختم ہو جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہونے والے حملوں میں کسی یمنی شہری کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں تاہم ایسا ہوا تو اس کے ذمہ دار باغی ہوں گے جنہوں نے یہ بحران پیدا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں