ایران ایٹمی تنازعے پر امریکی دھمکیاں

ریپبلکن سینیٹر مارک کرک کی طرف سے بجٹ سیشن کے دوران پیش کی جانے کی قرارداد کے حق میں 100 اراکین نے رائے دی


Editorial March 29, 2015
پر امن جوہری توانائی کا حصول ایران کا حق ہے، امریکا کو اپنے رویے میں لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہیے۔ فوٹو : فائل

ایران کے جوہری پروگرام پر جہاں امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں وہیں امریکا کی جانب سے دھمکی آمیز لہجہ بھی اختیار کیا جا رہا ہے، کسی بھی مذاکرات کی کامیابی لچکدار رویے پر منحصر ہوتی ہے، اگر فریقین کی جانب سے غیرلچکدار رویے کا مظاہرہ کیا جائے تو مذاکرات لاحاصل رہتے ہیں لیکن عالمی ذرائع کے مطابق جمعہ کو امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران کا ایٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ ہو جائے تو اس کی خلاف ورزی کی صورت میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کر دی جانی چاہئیں۔

ریپبلکن سینیٹر مارک کرک کی طرف سے بجٹ سیشن کے دوران پیش کی جانے کی قرارداد کے حق میں 100 اراکین نے رائے دی جب کہ سینیٹ کے کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی جب کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے جمعہ کو قوم سے خطاب میں کہا کہ عالمی طاقتیں واضح طور پر سمجھ چکی ہیں کہ جوہری پروگرام پر ایران سے بات کرنے کا واحد راستہ دھمکیوں یا پابندیوں کا نہیں بلکہ عزت و احترام ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی کی یہ بات صائب ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ 90 منٹ کی ملاقات کے بعد اعتراف کیا کہ مذاکرات بہت ہی مشکل ہو گئے ہیں ۔

ایرانی وفد کے رکن کا یہ کہنا درست ہے کہ مذاکرات کو کامیاب بنانا فریقین کی رضامندی پر منحصر ہوتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ یمنی تنازع کی وجہ سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات متاثر نہیں ہونگے، جوہری مذاکرات میں پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی حتمی معاہدے تک پہنچا جائے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم کیمرون ایرانی صدر سے متفق ہیں کہ معاہدہ ممکن ہے تاہم وزیر اعظم نے زور دیا کہ ایران کو دنیا کو یہ دکھانے لیے مزید اقدام کرنا ہوں گے ۔ پر امن جوہری توانائی کا حصول ایران کا حق ہے، امریکا کو اپنے رویے میں لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہیے تا کہ خطے کے امن کے لیے اس مسئلے کا صائب حل نکالا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں