مٹھی بھر شرپسندوں کو بلوچستان یرغمال بنانیکی اجازت نہیں دینگے وزیراعظم

بلوچستان سے پسماندگی کے خاتمے کیلیے پیٹ پرپتھر بھی باندھنا پڑا تو باندھیں گے،راجا پرویز اشرف

کوئٹہ:وزیراعظم راجا پرویز اشرف میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں، رحمن ملک اور اسلم رئیسانی بھی موجود ہیں۔ فوٹو/ایکسپریس

BEIJING:
وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے ناراض بلوچ رہنماؤں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے تمام مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان کے لوگ محب وطن باعزت اور باغیرت ہیں، صوبے کی ترقی اورعوام کی خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے افراد کی شناخت اور مقاصد کے بارے میں سوچنا ہوگا، عقل ،جرات مندی ،بہادری اور مثبت سوچ سے ایسی سازشوں کا مقابلہ کرکے انہیں ناکام کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کوئٹہ میں بلوچستان کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے والے گمراہ ہیں، منفی رجحان کے لوگ نہیں چاہتے کہ بلوچستان کے لوگ خوشحال ہوں، پاکستان کے پرچم اورچھتری تلے اندر اور باہر بیٹھے لوگوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم سیاسی لوگ ہیں اور مذاکرات کے ذریعے ہی تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں، جائز مطالبات ،جائزخواہشات اور مثبت منصوبہ بندی کو ویلکم کہیں گے، دوسرے ملکوں سے مذاکرات کرتے ہیں تو اپنوں سے کیوں نہیں کریںگے، ملک کے استحکام و سلامتی پر بلوچ،سندھی ، پنجابی ،پختون ،مہاجر ،کشمیری اورملک میں بسنے والے تمام طبقات متحد ہیں۔

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں مل جل کر ایسے ظالم لوگوں کا ہاتھ روکناہوگا جو بے گناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں، ریاست اپنا کام کرے گی، ہمیں ہر صورت امن قائم کرکے لوگوںکے جانی و مالی تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان صوبائی کابینہ بحالی امن کو اولین ترجیحات میں رکھے، ایف سی اور پولیس وزیراعلیٰ کے احکامات کے برعکس کوئی اقدامات کرنے کے مجاز نہیں، یہ ادارے بحالی امن کے لیے عوامی نمائندگان کی مشاورت سے کام کریں گے۔


وزیراعظم نے کہا کہ میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے مگر پاکستان کی سالمیت وعزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ لوگوں کی شہادت پر ان کے اہل خانہ و پسماندگان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والوں نے بلوچستان اور پاکستان کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جس کے لیے میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے بلوچستان کے بڑے منصوبوں گوادرپورٹ ،کچھی کینال،ژوب تا ڈیرہ اسماعیل خان ٹرانسمیشن لائن ،گوادر تا رتوڈیرو شاہراہ سمیت تمام منصوبوں کیلئے بلا تعطل فنڈز کے اجراء کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے پسماندگی کے خاتمے کیلئے ہمیں پیٹ پرپتھر بھی باندھنا پڑا تو باندھیں گے، بلوچستان میں امن میری پہلی ترجیح ہے، مٹھی بھر شر پسندوں کو بلوچستان کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

دریں اثنا گورنر ہائوس میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف آئین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت، جمہوری اقدار اور پاکستان پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں اور اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ جلسے جلوسوں میں آزاد بلوچستان ، سندھودیش اور آزاد پشتونستان جیسے نعرے مہم جوئی کے سوا کوئی اہمیت نہیں رکھتے ، یہ باتیں معصوم عوام کو غلط راستے پر ڈالنے کی باتیں ہیں۔ وزیر اعظم سے وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے اہم ملاقات کی جس میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ،عام آدمی کو درپیش مسائل کا انہیں بخوبی ادراک ہے یہی وجہ ہے کہ انھوں نے بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے کوئٹہ کی عوامی شاہراہوں کووی وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے بند کرنے کے بجائے ہیلی کاپٹر سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ آنا مناسب سمجھا،ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا آپشن اس لیے استعمال کیا کہ وی وی آئی پی موومنٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی کی جائے اور عوام کو گھنٹوں ٹریفک جام کے عذاب سے بچایا جائے۔

مشیر داخلہ رحمن ملک نے اجلاس کو بتایا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں غیرقانونی گاڑیوں اور ممنوعہ اسلحہ کی تمام راہ داریاں منسوخ کردی گئیں اور اس ضمن میں جاری احکامات چاروں صوبوں کی وزارت داخلہ ،چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو بھجوائے جارہے ہیں۔ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ ٹیلی فونز کالز کاریکارڈ رکھنے اور کالرز لوکیشن کی نشاندہی کرنے والی مشین جلد ہی آئی جی بلوچستان کے حوالے کی جائے گی۔
Load Next Story