ورلڈ کپ میں مارٹن گپٹل اور مچل اسٹارک سب پر بازی لے گئے
مارٹن گپٹل نے میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 547 رنز بنائے جبکہ مچل اسٹارک نے 22 وکٹیں حاصل کیں
آئی سی سی ورلڈ کپ 2015 میں بیٹنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل اور بولنگ میں آسٹریلیا کے مچل اسٹارک نے سب کو مات دے دی۔
ورلڈ کپ میں مختلف ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بہترین اسٹرائک ریٹ سے خوب رنز بنائے لیکن رنز مشین مارٹن گپٹل کو کوئی پیچھے نہ چھوڑ سکا جنہوں نے 9 اننگز میں 68.37 کی اوسط سے 547 رنز بنائے جس میں ان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف 237 رنز ناٹ آؤٹ کی ریکارڈ ساز اننگز بھی شامل ہے، مارٹن گپٹل کے بعد ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے سری لنکا کے کمار سنگاکارا تھے جنہوں نے 7 اننگز میں 108.20 کی بہترین اوسط سے 541 رنز بٹورے جب کہ اس فہرست میں تیسرے کھلاڑی جنوبی افریقا کے اے بی ڈیویلئرز تھے جنہوں نے 7 اننگز میں 96.40 کی اوسط سے 482 رنز بنائے۔
بولنگ کے شعبے میں آسٹریلیا کے مچل اسٹارک سب سے زیادہ خطرناک اور وکٹیں لینے والے بولر ثابت ہوئے جنہوں نے 8 اننگز میں 10.18 کی اوسط سے 22 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی، نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ نے بھی میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 22 وکٹیں لیں لیکن ان کی اوسط 16.86 رہی جب کہ بھارت کے امیش یادؤ نے 8 اننگز میں17.83 کی اوسط سے 18 وکٹیں حاصل کیں۔
ورلڈ کپ میں مختلف ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بہترین اسٹرائک ریٹ سے خوب رنز بنائے لیکن رنز مشین مارٹن گپٹل کو کوئی پیچھے نہ چھوڑ سکا جنہوں نے 9 اننگز میں 68.37 کی اوسط سے 547 رنز بنائے جس میں ان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف 237 رنز ناٹ آؤٹ کی ریکارڈ ساز اننگز بھی شامل ہے، مارٹن گپٹل کے بعد ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے سری لنکا کے کمار سنگاکارا تھے جنہوں نے 7 اننگز میں 108.20 کی بہترین اوسط سے 541 رنز بٹورے جب کہ اس فہرست میں تیسرے کھلاڑی جنوبی افریقا کے اے بی ڈیویلئرز تھے جنہوں نے 7 اننگز میں 96.40 کی اوسط سے 482 رنز بنائے۔
بولنگ کے شعبے میں آسٹریلیا کے مچل اسٹارک سب سے زیادہ خطرناک اور وکٹیں لینے والے بولر ثابت ہوئے جنہوں نے 8 اننگز میں 10.18 کی اوسط سے 22 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی، نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ نے بھی میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 22 وکٹیں لیں لیکن ان کی اوسط 16.86 رہی جب کہ بھارت کے امیش یادؤ نے 8 اننگز میں17.83 کی اوسط سے 18 وکٹیں حاصل کیں۔