رینجرز کے چھاپے میں گرفتار بے قصور افراد کو پولیس نے دہشت گرد بنادیا
رقم کی عدم ادائیگی پر پولیس نے غریب سرکاری ڈرائیوروں کو دہشت گرد بنادیا
KABUL:
کورنگی میں رینجرز کے آپریشن کے دوران حراست میں لیے گئے سرکاری ملازم سمیت 2 افراد کو پولیس نے کسی اورکے گھر سے برآمد کیے گئے لائسنس یافتہ اسلحے کے مقدمے میں نامزد کردیا۔
رقم کی عدم ادائیگی پر پولیس نے غریب سرکاری ڈرائیوروں کو دہشت گرد بنادیا جس شہری کے گھر سے اسلحہ ملا تھا پولیس نے اس کے بیٹے کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا، متاثرین تھانوں، رینجرز کے دفاتر اور عدالتوں کے چکر کاٹنے لگے، تفصیلات کے مطابق13مارچ کو رینجرز نے باغ کورنگی کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا تھا بعدازاں تحقیق کے بعد ظفر علی اور عبدالواحد کو تھانہ زمان ٹاؤن کے حوالے کیا گیا اور مزید تحقیقات کے بعد انھیں قانون کے مطابق رہا کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن پولیس نے گرفتار افراد کی رہائی کو آمدنی کا ذریعہ بنالیا جس نے بھاری رقم ادا کی اسے رہا کردیا گیا۔
پولیس نے غریب سرکاری ڈرائیوروں کے اہل خانہ سے بھی فی کس ایک لاکھ روپے طلب کیے، 15ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے اتنی بڑی رقم ادا نہ کرسکے، پولیس نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے ان کی18مارچ کو گرفتاری ظاہر کی اور انھیں کئی مقدمات میں ملوث کرکے دہشت گردی قرار دے دیا، پولیس نے دوسرے گھر سے برآمد ہونے والے لائسنس یافتہ اسلحے کو برآمدکرنے کا بھی دعویٰ کیا اور بم تک برآمد کرلیے ڈرائیوروں کی گرفتاری بس اسٹاپ سے ظاہر کرکے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرکے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا،غریب ڈرائیوروں کے اہل خانہ در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔
ڈرائیوروں سے برآمداسلحہ لائسنس یافتہ اورمیری ملکیت ہے، وڈیرا
باغ کورنگی میں وڈیرے نے سرکاری ڈرائیوروں سے مبینہ برآمد ہونے والا اسلحہ لائسنس یافتہ اور اسکی ذاتی ملکیت قرار دیا ہے وڈیرے کے اعتراف پر باغ کورنگی سیکٹر 10کے رہائشی نے آئی جی سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ 13مارچ کو رینجرز حکام نے گھر میں داخل ہوکر 2 ریپیٹر، رائفل، 7 ایم ایم ٹی ٹی پستول اور اسلحہ برآمد کیا تھا یہ تمام اسلحہ لائسنس یافتہ اور اس کے نام پر جاری ہے رینجرز میرے بیٹے فراز حسین کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے تھے لیکن بعد میں تھانہ زمان ٹاؤن نے اسے دوسرے مقدمے میں ملوث کر کے جیل بھیج دیا ہے اور اس کے نام تمام اسلحے رکھنے کے الزام میں بے گناہ افراد کو ملوث کردیا ہے بیٹے کی تلاش میں دھکے کھارہے ہیں پولیس نے اپنے کارنامے سے غریب ڈرائیوروں کو دہشت گرد بنادیا ہے پولیس حکام معاملے کی شفاف تحقیقات کریں ڈرائیوروں کے اہل خانہ عدالتوں اور تھانوں میں پریشانی اٹھارہے ہیں۔
کورنگی میں رینجرز کے آپریشن کے دوران حراست میں لیے گئے سرکاری ملازم سمیت 2 افراد کو پولیس نے کسی اورکے گھر سے برآمد کیے گئے لائسنس یافتہ اسلحے کے مقدمے میں نامزد کردیا۔
رقم کی عدم ادائیگی پر پولیس نے غریب سرکاری ڈرائیوروں کو دہشت گرد بنادیا جس شہری کے گھر سے اسلحہ ملا تھا پولیس نے اس کے بیٹے کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا، متاثرین تھانوں، رینجرز کے دفاتر اور عدالتوں کے چکر کاٹنے لگے، تفصیلات کے مطابق13مارچ کو رینجرز نے باغ کورنگی کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا تھا بعدازاں تحقیق کے بعد ظفر علی اور عبدالواحد کو تھانہ زمان ٹاؤن کے حوالے کیا گیا اور مزید تحقیقات کے بعد انھیں قانون کے مطابق رہا کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن پولیس نے گرفتار افراد کی رہائی کو آمدنی کا ذریعہ بنالیا جس نے بھاری رقم ادا کی اسے رہا کردیا گیا۔
پولیس نے غریب سرکاری ڈرائیوروں کے اہل خانہ سے بھی فی کس ایک لاکھ روپے طلب کیے، 15ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے اتنی بڑی رقم ادا نہ کرسکے، پولیس نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے ان کی18مارچ کو گرفتاری ظاہر کی اور انھیں کئی مقدمات میں ملوث کرکے دہشت گردی قرار دے دیا، پولیس نے دوسرے گھر سے برآمد ہونے والے لائسنس یافتہ اسلحے کو برآمدکرنے کا بھی دعویٰ کیا اور بم تک برآمد کرلیے ڈرائیوروں کی گرفتاری بس اسٹاپ سے ظاہر کرکے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرکے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا،غریب ڈرائیوروں کے اہل خانہ در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔
ڈرائیوروں سے برآمداسلحہ لائسنس یافتہ اورمیری ملکیت ہے، وڈیرا
باغ کورنگی میں وڈیرے نے سرکاری ڈرائیوروں سے مبینہ برآمد ہونے والا اسلحہ لائسنس یافتہ اور اسکی ذاتی ملکیت قرار دیا ہے وڈیرے کے اعتراف پر باغ کورنگی سیکٹر 10کے رہائشی نے آئی جی سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ 13مارچ کو رینجرز حکام نے گھر میں داخل ہوکر 2 ریپیٹر، رائفل، 7 ایم ایم ٹی ٹی پستول اور اسلحہ برآمد کیا تھا یہ تمام اسلحہ لائسنس یافتہ اور اس کے نام پر جاری ہے رینجرز میرے بیٹے فراز حسین کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے تھے لیکن بعد میں تھانہ زمان ٹاؤن نے اسے دوسرے مقدمے میں ملوث کر کے جیل بھیج دیا ہے اور اس کے نام تمام اسلحے رکھنے کے الزام میں بے گناہ افراد کو ملوث کردیا ہے بیٹے کی تلاش میں دھکے کھارہے ہیں پولیس نے اپنے کارنامے سے غریب ڈرائیوروں کو دہشت گرد بنادیا ہے پولیس حکام معاملے کی شفاف تحقیقات کریں ڈرائیوروں کے اہل خانہ عدالتوں اور تھانوں میں پریشانی اٹھارہے ہیں۔