ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کرادیئے
اگرالطاف حسین ایم کیو ایم کی قیادت نہیں کر سکتے تو پھر ہمارا بھی اراکین اسمبلی ہونے کا کوئی فائدہ نہیں، پارٹی رہنما
MADRID:
الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت چھوڑنے کے اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی کام نہ کرنے سے معذرت کرتے ہوئے اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کرا دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت چھوڑنے کے اعلان کے نائن زیرو پر موجود ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کرا دیئے ہیں، جن لوگوں نے اپنے استعفے جمع کرائے ان میں رووف صدیقی، آصف حسنین، صفیان یوسف، ساجد علی، صلاح الدین سمیت دیگر اراکین قومی و سندھ اسمبلی شامل ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر الطاف حسین ایم کیو ایم کی قیادت نہیں کر سکتے تو پھر ہمارا اراکین اسمبلی ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام الطاف حسین سے مشروط ہے اگر وہ نہیں تو ہم بھی نہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ 40 سالوں سے گالیاں سن رہا ہوں لیکن اب نہیں سن سکتا، بہت سوچ سمجھ کر پارٹی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، فاروق ستار پارٹی کے سینئر ترین رہنما ہیں، کارکنان اور ذمہ داران چاہیں تو انہیں یا جس کو چاہیں اپنا قائد منتخب کر لیں۔
الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت چھوڑنے کے اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی کام نہ کرنے سے معذرت کرتے ہوئے اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کرا دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت چھوڑنے کے اعلان کے نائن زیرو پر موجود ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کرا دیئے ہیں، جن لوگوں نے اپنے استعفے جمع کرائے ان میں رووف صدیقی، آصف حسنین، صفیان یوسف، ساجد علی، صلاح الدین سمیت دیگر اراکین قومی و سندھ اسمبلی شامل ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر الطاف حسین ایم کیو ایم کی قیادت نہیں کر سکتے تو پھر ہمارا اراکین اسمبلی ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام الطاف حسین سے مشروط ہے اگر وہ نہیں تو ہم بھی نہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ 40 سالوں سے گالیاں سن رہا ہوں لیکن اب نہیں سن سکتا، بہت سوچ سمجھ کر پارٹی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، فاروق ستار پارٹی کے سینئر ترین رہنما ہیں، کارکنان اور ذمہ داران چاہیں تو انہیں یا جس کو چاہیں اپنا قائد منتخب کر لیں۔