پیرس میں کاریں چلانے پر پابندی
فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے حکومت کا انوکھا اقدام
چینکا دارالحکومت بیجنگ فضائی آلودگی کے حوالے سے اکثر خبروں میں رہتا ہے۔ مگر آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی خوشبوؤں کا شہر کہلانے والا پیرس بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں آچکا ہے۔
چینی حکومت فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے۔ پیرس کی انتظامیہ بھی اس خوب صورت شہر کو فضائی آلودگی سے بچانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام نے انوکھا اقدام کرتے ہوئے شہر کی سڑکوں پر دوڑنے والی نصف کاروں پر پابندی عائد کردی ہے!
فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیرس کی میئر اینی ہیدالگو نے شہری حکومت کے حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد ہر دو میں سے ایک کار کو سڑکوں پر آنے سے روک دیا ہے۔ البتہ پبلک ٹرانسپورٹ پر یہ پابندی نہیں لگائی گئی۔ ہیدالگو نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پابندی کے نفاذ پر کافی دنوں سے زور دے رہی تھیں، بالآخر ریاست نے ان کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے اس سلسلے میں احکامات جاری کردیے۔
فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے جاری کردہ احکامات انوکھی نوعیت کے ہیں جن کے تحت صرف طاق اعداد پر مشتمل نمبر پلیٹ رکھنے والی نجی کاریں سڑک پر آسکیں گی۔ جفت اعداد پر مبنی نمبرپلیٹ کی حامل کاروں کے مالک ٹیکسی اور بس سروس استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ تاہم ان شہریوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ یہ پابندی عارضی ہے۔ آلودگی کی سطح نیچے آتے ہی پابندی اٹھالی جائے گی۔
آلودگی کی سطح بُلند ہونے پر گذشتہ سال بھی یہی اقدام کیا گیا تھا۔ پچھلے سال کی طرح اس بار بھی شہریوں کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی جارہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کار چلانے پر پابندی انھیں شدید مشکلات سے دوچار کردے گی۔ انھیں بروقت دفاتر پہنچنے کے لیے ٹیکسی یا بس پکڑنی ہوگی یا پھر موٹرسائیکل کا سہارا لینا ہوگا۔ گھر میں سوار ہونے کے باوجود وہ کہیں جانے کے لیے ٹیکسی بُلانے پر مجبور ہوں گے۔
پابندی کی زد میں آنے والی کاروں کے مالکان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے احمقانہ اقدامات کے ذریعے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دینا کہاں کا انصاف ہے۔ انھوں نے اس 'احمقانہ' پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی حکومت فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے۔ پیرس کی انتظامیہ بھی اس خوب صورت شہر کو فضائی آلودگی سے بچانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام نے انوکھا اقدام کرتے ہوئے شہر کی سڑکوں پر دوڑنے والی نصف کاروں پر پابندی عائد کردی ہے!
فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیرس کی میئر اینی ہیدالگو نے شہری حکومت کے حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد ہر دو میں سے ایک کار کو سڑکوں پر آنے سے روک دیا ہے۔ البتہ پبلک ٹرانسپورٹ پر یہ پابندی نہیں لگائی گئی۔ ہیدالگو نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پابندی کے نفاذ پر کافی دنوں سے زور دے رہی تھیں، بالآخر ریاست نے ان کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے اس سلسلے میں احکامات جاری کردیے۔
فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے جاری کردہ احکامات انوکھی نوعیت کے ہیں جن کے تحت صرف طاق اعداد پر مشتمل نمبر پلیٹ رکھنے والی نجی کاریں سڑک پر آسکیں گی۔ جفت اعداد پر مبنی نمبرپلیٹ کی حامل کاروں کے مالک ٹیکسی اور بس سروس استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ تاہم ان شہریوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ یہ پابندی عارضی ہے۔ آلودگی کی سطح نیچے آتے ہی پابندی اٹھالی جائے گی۔
آلودگی کی سطح بُلند ہونے پر گذشتہ سال بھی یہی اقدام کیا گیا تھا۔ پچھلے سال کی طرح اس بار بھی شہریوں کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی جارہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کار چلانے پر پابندی انھیں شدید مشکلات سے دوچار کردے گی۔ انھیں بروقت دفاتر پہنچنے کے لیے ٹیکسی یا بس پکڑنی ہوگی یا پھر موٹرسائیکل کا سہارا لینا ہوگا۔ گھر میں سوار ہونے کے باوجود وہ کہیں جانے کے لیے ٹیکسی بُلانے پر مجبور ہوں گے۔
پابندی کی زد میں آنے والی کاروں کے مالکان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے احمقانہ اقدامات کے ذریعے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دینا کہاں کا انصاف ہے۔ انھوں نے اس 'احمقانہ' پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔