کراچی حصص مارکیٹ فروخت کا دباؤ 102 پوائنٹس گر گئے

آئل، سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹرز میں منافع کے حصول کا رجحان، انڈیکس 15652 ہوگیا،

60 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی، سرمایہ کاروں کو 24 ارب روپے کا نقصان فوٹو: اے ایف پی/ فائل

خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی اور آئل، سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر میں فروخت کے دبائو کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کوبھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 15700 کی حد گرگئی.

60.42 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے23 ارب99 کروڑ4 لاکھ27 ہزار158 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر33 لاکھ89 ہزار446 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری اور بینکنگ اسٹاکس میں بڑھتی ہوئی خریداری سے ایک موقع پر99.98 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس15854 کی سطح تک پہنچ گیا تھا لیکن ڈسکائونٹ ریٹ میںکمی توقعات کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے پرافٹ ٹیکنگ اور حصص کی فروخت پر دبائو بڑھتا گیا۔


اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے3 لاکھ74 ہزار115 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے21 لاکھ18 ہزار83 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے7 لاکھ 22 ہزار560 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے ایک لاکھ74 ہزار 688 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کے اثرات زائل کردیے اور مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس102.38 پوائنٹس کی کمی سے15652.01 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس116.17 پوائنٹس کم ہوکر13097.69 اور کے ایم آئی30 انڈیکس317.73 پوائنٹس کی کمی سے27857.70 ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت18.45 فیصد زائد اور مجموعی طور پر11 کروڑ89 لاکھ35 ہزار660 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار326 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں112 کے بھائو میں اضافہ، 197 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھائو 30.20 روپے بڑھ کر1230.20 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو18.23 روپے بڑھ کر382.87 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھائو100 روپے کم ہو کر 3800 روپے اور باٹا پاکستان کے بھائو54 روپے کم ہوکر1070 روپے ہو گئے۔

Recommended Stories

Load Next Story