بینظیر قتل کیس کے گواہ مارک سیگل کا پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار
پاکستان آنے پر جان کو خطرہ ہے اس لئے بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے مارک سیگل
بے نظیر قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل نے پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا.
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کےججاسماعیل پرویز جوئیہ نے بے نظیر بھتو قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کے لئے امریکی صحافی مارک سیگل کو طلب کیا تھا تاہم عدالت کے حکم کی تعمیل نہ ہوسکی، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث مارک سیگل نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان آنے پر ان کی جان کو خطرہ ہے، اس لئے ان بیان ویڈیو لنک کے ذریعے امریکا یا برطانیہ سے ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ صحافی کو سمن کی تعمیل کے لئے کم از کم پانچ روز دیئے جائیں۔ جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو نے اپنی شہادت سے چند دن قبل مارک سیگل کو ای میل میں اہم انکشافات اور خطرات سے آگاہ کیا تھا ۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کےججاسماعیل پرویز جوئیہ نے بے نظیر بھتو قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کے لئے امریکی صحافی مارک سیگل کو طلب کیا تھا تاہم عدالت کے حکم کی تعمیل نہ ہوسکی، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث مارک سیگل نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان آنے پر ان کی جان کو خطرہ ہے، اس لئے ان بیان ویڈیو لنک کے ذریعے امریکا یا برطانیہ سے ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ صحافی کو سمن کی تعمیل کے لئے کم از کم پانچ روز دیئے جائیں۔ جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو نے اپنی شہادت سے چند دن قبل مارک سیگل کو ای میل میں اہم انکشافات اور خطرات سے آگاہ کیا تھا ۔