کراچی میں پانی بجلی اور ٹرانسپورٹ بحران
شہری کئی کلومیٹر تک سفر منی بسوں اور کوچز کی چھتوں اور فٹ بورڈ پر کھڑے ہوکر کرتے ہیں۔
ایکسپریس کی اطلاع کے مطابق موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے،جب کہ مختلف علاقوں میں شہری 60 کروڑ گیلن پانی سے محروم ہیں، کئی علاقوں میں لائنیں رسنے کے باعث آلودہ پانی کی شکایات عام ہیں جب کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور سی این جی کے ناغے کے باعث بسوں اور کوچوں کا سفر انتہائی اذیت ناک ہوگیا ہے۔
شہری کئی کلومیٹر تک سفر منی بسوں اور کوچز کی چھتوں اور فٹ بورڈ پر کھڑے ہوکر کرتے ہیں۔ اربن ڈیولپمنٹ کے ایک ممتاز ماہر کا کہنا ہے کہ کراچی کو ایک شہر سمجھنے والے بڑے غلطی پر ہیں ۔ ان کے مطابق کچی آبادی کی شہرت رکھنے والے اس میٹروپولیٹن سٹی میں کئی شہر بنے ہوئے ہیں جہاں پانی ، سیوریج ، بجلی ، تفریح اور رہائشی سہولتوں کا شدید فقدان ہے۔ گرمی آتے ہی شہریوں کی زبان پر ایک ہی شکایات ہوتی ہے کہ اب اللہ ہی پانی اور لوڈ شیڈنگ کے دہرے عذاب سے بچائے گا ۔
کراچی کے ماس ٹرانزٹ پروگرام پر مکمل عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا، بے ہنگم آبادیوں تک رسائی کے لیے جو پبلک ٹرانسپورٹ ہے وہ سخت دباؤ کا شکار ہے اور بڑی بسوں کے سڑکوں پر نہ آنے سے چنگچی رکشے بھی ٹرانسپورٹ کی زد میں آچکے ہیں۔
شہر کی ایک اہم شاہرا ہ نیٹی جیٹی سے آئی سی آئی کی طرف جاتی ہے اس پر رات آتے ہی 18 پہیوں والے ہیوی ٹریلر ،گڈز ٹرک، کرینیں اورمنی بس و کوچزکا ہجوم ٹریفک جام کردیتا ہے ۔یہی صورتحال کراچی کے تمام اہم چوراہوں کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ موسم گرما میںپانی و بجلی کی فراہمی کی صورتحال کیا ہوتی ہے۔ اور حکومت کتنے بہتر اقدامات اٹھاتی ہے۔
شہری کئی کلومیٹر تک سفر منی بسوں اور کوچز کی چھتوں اور فٹ بورڈ پر کھڑے ہوکر کرتے ہیں۔ اربن ڈیولپمنٹ کے ایک ممتاز ماہر کا کہنا ہے کہ کراچی کو ایک شہر سمجھنے والے بڑے غلطی پر ہیں ۔ ان کے مطابق کچی آبادی کی شہرت رکھنے والے اس میٹروپولیٹن سٹی میں کئی شہر بنے ہوئے ہیں جہاں پانی ، سیوریج ، بجلی ، تفریح اور رہائشی سہولتوں کا شدید فقدان ہے۔ گرمی آتے ہی شہریوں کی زبان پر ایک ہی شکایات ہوتی ہے کہ اب اللہ ہی پانی اور لوڈ شیڈنگ کے دہرے عذاب سے بچائے گا ۔
کراچی کے ماس ٹرانزٹ پروگرام پر مکمل عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا، بے ہنگم آبادیوں تک رسائی کے لیے جو پبلک ٹرانسپورٹ ہے وہ سخت دباؤ کا شکار ہے اور بڑی بسوں کے سڑکوں پر نہ آنے سے چنگچی رکشے بھی ٹرانسپورٹ کی زد میں آچکے ہیں۔
شہر کی ایک اہم شاہرا ہ نیٹی جیٹی سے آئی سی آئی کی طرف جاتی ہے اس پر رات آتے ہی 18 پہیوں والے ہیوی ٹریلر ،گڈز ٹرک، کرینیں اورمنی بس و کوچزکا ہجوم ٹریفک جام کردیتا ہے ۔یہی صورتحال کراچی کے تمام اہم چوراہوں کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ موسم گرما میںپانی و بجلی کی فراہمی کی صورتحال کیا ہوتی ہے۔ اور حکومت کتنے بہتر اقدامات اٹھاتی ہے۔