ایف ڈرین کیس وعدہ معاف گواہ رشید جمعہ لاپتہ ہوگئے چھاپے ناکام بیان ریکارڈ نہیں کرایا
رضوان احمدعدالت میںبیان دیکرباقاعدہ وعدہ معاف گواہ بن گئے،رشیدجمعہ کوزبردستی گواہ بنایاجارہاتھا
ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ اسکینڈل کے وعدہ معاف گواہ بنائے جانے والے اہم ترین گواہ سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر رشید جمعہ بطور وعدہ معاف گواہ عدالت بیان ریکارڈکرانے سے ایک روز قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے ہیں جس سے اینٹی نارکوٹکس فورس کی انتظامیہ اور تفتیشی ٹیم میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمے کو خراب اورکمزور ہونے سے بچانے کیلیے دوسرے ملزم سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اسد حفیظ کو وعدہ معاف گواہ بنانے کیلیے انھیں اس صورت میں رہا کرنے اور ملزمان کی فہرست سے نکال کرگواہوںکی فہرست میں شامل کرنے کی پیشکش کر دی ہے ۔اسد حفیظ دوران گرفتاری جسمانی ریمانڈکے دوران تفتیشی ٹیم کے مبینہ تشدد سے زخمی ہوگئے تھے اورانھیں حراست میں دل کا دورہ بھی پڑا تھا وہ اس وقت اے ایف آئی سی میں زیر علاج ہیں، اے این ایف کی اعلیٰ سطح کی ٹیم نے ان سے اس بابت ملاقات کرکے انھیں فورس کمانڈرکا یہ پیغام پہنچادیا ہے اور آئندہ3 روز میں ہر صورت انھیں وعدہ معاف گواہ بنانے کی سرتوڑکوششیں شروع کر دی گئی ہیں ۔
سابق ڈی جی ہیلتھ کے ذرائع نے اے این ایف کی اس پیشکش کی تصدیق کرتے ہوئے ایکسپریس کوبتایاہے کہ انھوں نے پہلے دوران گرفتاری مخدوم شہاب،علی موسیٰ گیلانی کوملوث کرنے سے انکارکیا تھا تاہم اس نئی پیشکش کی بابت ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیںکیا جبکہ اس اہم ترین مقدمے کے ایک مرکزی ملزم توقیر علی خان بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں،اے این ایف کی ٹیموں نے دوروزسے اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور ،کراچی میں درجنوں چھاپے مارے ہیں مگررشیدجمعہ کا سراغ نہیں مل سکا ان کے غائب ہوجانے کے باعث گزشتہ روز انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفر اقبال چوہدری کے روبرو ان کا بطور وعدہ معاف گواہ بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا۔
ڈاکٹر رشید جمعہ کے قریبی ذرائع نے ایکسپریس کو ان کے مبینہ غائب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انھیں زبردستی وعدہ معاف گواہ بنایا جارہا تھا اور وہ راضی نہیں تھے اور مخدوم شہاب اور علی موسیٰ گیلانی کو بیگناہ پھنسانے کے خلاف تھے۔ گزشتہ روز عدالتی مفرور ملزم رضوان احمد خان عدالت میں بیان ریکارڈ کرا کے قانونی طور پر وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں،عدالت نے ان کا نام اب ملزمان کی فہرست سے نکال کر سرکاری گواہان کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے ۔
رضوان احمد خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ توقیر علی اس کا دوست تھا اس کے علی موسیٰ گیلانی، مخدوم شہاب، خوشنود لاشاری،ڈاکٹر رشید جمعہ، اسد حفیظ سے رابطے تھے،بیان کے مطابق توقیر علی نے کہا کہ وہ ایفی ڈرین کا پہلے بیرون ملک بھجوانے کا کوٹہ دلوائے گا بعد ازاں ایفی ڈرین اندرون ملک ہی کھپانے کا اجازت نامہ بھی دلوا دے گا،اس نے داناس کمپنی کو2500کلو ،بارلیکس لیب کو6500کلو ایفی ڈرین دلوائی پھر وزیر اور سیکرٹری سے مل کر اندرون ملک کھپت کا اجازت نامہ بھی دلوا دیا،اس کیلئے مخدوم شہاب کے فرنٹ مین انجم شاہ کو60 لاکھ دیئے گئے،کوٹہ میں ایم این اے میاں عبدالستار،علی موسیٰ گیلانی نے بھی کردار ادا کیا ۔
اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمے کو خراب اورکمزور ہونے سے بچانے کیلیے دوسرے ملزم سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اسد حفیظ کو وعدہ معاف گواہ بنانے کیلیے انھیں اس صورت میں رہا کرنے اور ملزمان کی فہرست سے نکال کرگواہوںکی فہرست میں شامل کرنے کی پیشکش کر دی ہے ۔اسد حفیظ دوران گرفتاری جسمانی ریمانڈکے دوران تفتیشی ٹیم کے مبینہ تشدد سے زخمی ہوگئے تھے اورانھیں حراست میں دل کا دورہ بھی پڑا تھا وہ اس وقت اے ایف آئی سی میں زیر علاج ہیں، اے این ایف کی اعلیٰ سطح کی ٹیم نے ان سے اس بابت ملاقات کرکے انھیں فورس کمانڈرکا یہ پیغام پہنچادیا ہے اور آئندہ3 روز میں ہر صورت انھیں وعدہ معاف گواہ بنانے کی سرتوڑکوششیں شروع کر دی گئی ہیں ۔
سابق ڈی جی ہیلتھ کے ذرائع نے اے این ایف کی اس پیشکش کی تصدیق کرتے ہوئے ایکسپریس کوبتایاہے کہ انھوں نے پہلے دوران گرفتاری مخدوم شہاب،علی موسیٰ گیلانی کوملوث کرنے سے انکارکیا تھا تاہم اس نئی پیشکش کی بابت ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیںکیا جبکہ اس اہم ترین مقدمے کے ایک مرکزی ملزم توقیر علی خان بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں،اے این ایف کی ٹیموں نے دوروزسے اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور ،کراچی میں درجنوں چھاپے مارے ہیں مگررشیدجمعہ کا سراغ نہیں مل سکا ان کے غائب ہوجانے کے باعث گزشتہ روز انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفر اقبال چوہدری کے روبرو ان کا بطور وعدہ معاف گواہ بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا۔
ڈاکٹر رشید جمعہ کے قریبی ذرائع نے ایکسپریس کو ان کے مبینہ غائب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انھیں زبردستی وعدہ معاف گواہ بنایا جارہا تھا اور وہ راضی نہیں تھے اور مخدوم شہاب اور علی موسیٰ گیلانی کو بیگناہ پھنسانے کے خلاف تھے۔ گزشتہ روز عدالتی مفرور ملزم رضوان احمد خان عدالت میں بیان ریکارڈ کرا کے قانونی طور پر وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں،عدالت نے ان کا نام اب ملزمان کی فہرست سے نکال کر سرکاری گواہان کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے ۔
رضوان احمد خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ توقیر علی اس کا دوست تھا اس کے علی موسیٰ گیلانی، مخدوم شہاب، خوشنود لاشاری،ڈاکٹر رشید جمعہ، اسد حفیظ سے رابطے تھے،بیان کے مطابق توقیر علی نے کہا کہ وہ ایفی ڈرین کا پہلے بیرون ملک بھجوانے کا کوٹہ دلوائے گا بعد ازاں ایفی ڈرین اندرون ملک ہی کھپانے کا اجازت نامہ بھی دلوا دے گا،اس نے داناس کمپنی کو2500کلو ،بارلیکس لیب کو6500کلو ایفی ڈرین دلوائی پھر وزیر اور سیکرٹری سے مل کر اندرون ملک کھپت کا اجازت نامہ بھی دلوا دیا،اس کیلئے مخدوم شہاب کے فرنٹ مین انجم شاہ کو60 لاکھ دیئے گئے،کوٹہ میں ایم این اے میاں عبدالستار،علی موسیٰ گیلانی نے بھی کردار ادا کیا ۔