آباد کی جانب سے شرح سود میں 05 فیصد کمی کا خیرمقدم

سیمنٹ سمیت تعمیراتی سامان کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی،جنید اشرف تالو


Business Reporter April 02, 2015
سیمنٹ سمیت تعمیراتی سامان کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی،جنید اشرف تالو۔ فوٹو: فائل

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز آف پاکستان (آباد) نے مرکزی بینک کی جانب سے 2 ماہ کیلیے قرضوں کی بنیادی شرح سود میں 0.5 فیصد کمی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرضوں کی شرح سود 13 سال کی کم ترین سطح 8 فیصد پر آنے سے ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا جبکہ بلڈنگ میٹریلز خصوصاً سیمنٹ کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی۔

آباد کے چیئرمین جنید اشرف تالو نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ مانیٹری پالیسی کے اعلان میں شرح سود میں ایک فیصد کمی کی تھی اور اب نصف فیصد کمی سے بنیادی شرح سود 8فیصد ہو گئی ہے جس کے بعد آباد کے ممبر بلڈرز کو توقع ہے کہ بلڈنگ میٹریلز خصوصاً سیمنٹ کی قیمتوں میں کمی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2013-14 کے مطابق سیمنٹ کے بڑے اور چھوٹے کارخانوں نے گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ اور اس سے پچھلے سال کے دوران مالی لاگت میں بالترتیب 29 فیصد اور50 فیصد کمی کی ہے جس کے باعث ان کا بینکوں پر انحصار کم ہوگیا ہے، اس رپورٹ کے بعد مرکزی بینک نے بنیادی شرح سود میں مزید ڈیڑھ فیصد کمی کی ہے جس سے سیمنٹ کارخانوں کی مالی لاگت میں غیر معمولی کمی ہو گی اور اس تناظر میں آباد کو توقع ہے کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کی جا ئے گی۔

آباد کے وائس چیئرمین محمد حنیف میمن نے کہا کہ گزشتہ دوسالوں میں عالمی مارکیٹوں میں کموڈیٹیز بشمول اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ کوئلے کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں لہٰذا بلڈنگ میٹریلز بشمول سیمنٹ، اسٹیل، پینٹس، ہارڈویئر، سینٹری ویئر وغیرہ کی قیمتیں کم کر کے عوام کو ریلیف دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ اور اسٹیل دو بنیادی آئٹمز کا بلڈنگ میٹریلز انڈیکس میں سب سے زیادہ حصہ ہے جن کی قیمتوں میں کمی سے تعمیراتی لاگت گھٹے گی اور عوام کو اس کا براہ راست فائدہ ہو گا۔ آباد کے ریجنل چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا کہ بنیادی شرح سود 8فیصد ہونے سے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ہاؤسنگ وژن 2025 کے تحت کم آمدنی کے حامل عوام کیلیے سالانہ 5 لاکھ سستے مکانات تعمیر کرنے کا پروگرام کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔

حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہاؤس مارٹگیج ری فنانس کمپنی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جو 8 فیصد بنیادی شرح سود کے تناظر میں انقلابی ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی شرح مارک اپ غیر معمولی طور پر زائد ہونے کے باعث پاکستان میں مارٹگیج قرضوں کو فروغ حاصل نہ ہو سکا اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں جی ڈی پی کا تناسب مارٹگیج کی شرح صرف 0.66 فی صد ہے جو دنیا میں سب سے کم ہے جبکہ بھارت میں یہ شرح7فیصد، چین میں 12 فیصد ، تھائی لینڈ میں17فیصد، کوریا میں 26 فیصد، ملائشیا میں29 فیصد، سنگا پور میں 32 فیصد، تائیوان میں 39فیصد، ہانگ کانگ میں 41فیصد، امریکا میں80 فیصد اور بر طانیہ میں جی ڈی پی کی نسبت مارٹگیج کی شرح86 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں مکانات کی جمع شدہ قلت88لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

نچلے اور متوسط طبقات کیلیے سبسیڈائزڈ ہاؤسنگ اور مارگیج فنانسنگ کو فروغ دے کر مکانات کی قلت کو کم کیا جاسکتا ہے، اگر حکومت کم لاگت کے فلیٹس اور مکانات پر ہاؤسنگ فنانس 8 فیصد تک فراہم کروائے تو تعمیراتی سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہو گا جس سے ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سے وابستہ 100کے لگ بھگ اقسام کی ہزاروں صنعتوں کا کاروبا ر پھلے پھولے گا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ حکومت کی ٹیکس آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں