’سفید ہاتھی‘ کو پالنے کیلیے بورڈ پھر خزانہ لٹائے گا

پی ایس ایل منعقدکرنے کے لیے غیرملکی کنسلٹنسی فرم کی خدمات لینے کا فیصلہ

اس سے قبل ذکا اشرف نے بھی پی ایس ایل کے لیے آئی سی سی کے سابق چیف ایگزیکٹیو ہارون لورگاٹ سمیت مختلف لوگوں کی خدمات حاصل کی تھیں۔ فوٹو: فائل

پی سی بی نے سپر لیگ پر پھر خزانہ لٹانے کا فیصلہ کرلیا، 'سفید ہاتھی' کو پالنے کیلیے غیرملکی کنسلٹنسی فرم کی خدمات لی جائیں گی، بورڈ آفیشل کا کہنا ہے کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ پی ایس ایل خود منعقد کریں یا بیرونی ذرائع سے مدد لیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ایک بار پھر سپر لیگ کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کیلیے دولت لٹانے پر تل گیا ہے، اس بار وہ ایسی کنسلٹنسی فرمز کی خدمات حاصل کرنے کی پلاننگ کررہا ہے جنھیں مختلف ٹوئنٹی 20 لیگز چلانے کا تجربہ حاصل ہو۔ حکام کی خواہش ہے کہ پی ایس ایل کا انعقاد بھارت سے سیریز کے بعد آئندہ برس دبئی میں ہو، مگر اس سے قبل وہ ایسی تجربہ کار فرم کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہیں جو اس سلسلے میں پی سی بی کی مدد کرے۔


ایک آفیشل نے 'ایکسپریس ٹریبیون' کو بتایاکہ ہم جلد ہی کسی ایسی فرم کی خدمات حاصل کرلیں گے جو پی ایس ایل کو بطور برانڈ اور ٹورنامنٹ کامیاب بنانے میں مدد دے، ایسی فرمز موجود ہیں جنھوں نے آئی پی ایل، بگ بیش، انگلش بلاسٹ اور دیگر ٹوئنٹی 20 لیگز کے انعقاد میں مدد دی، ہمیں بھی ایسی ہی کسی فرم کمپنی کی تلاش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے سامنے کئی سوالات ہیں جن کے جواب پروفیشنلز سے چاہیے ہیں، ان میں کیا ہمیں پی سی ایل خود منعقد کرنا چاہیے یا بیرونی ذرائع استعمال کریں؟

اگر ہم خود کریں تو کیسے ہوگی؟ اگر بیرونی ذرائع ہوں تو وہ کون ہوں؟ اس کا فنانشل ماڈل کیسا ہونا چاہیے؟ انعقادکب ہو؟ اس طرح کے کئی سوالات ہمارے سامنے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ذکا اشرف نے بھی پی ایس ایل کے لیے آئی سی سی کے سابق چیف ایگزیکٹیو ہارون لورگاٹ سمیت مختلف لوگوں کی خدمات حاصل کی تھیں اور لاکھوں ڈالر لٹانے کے بعد یہ منصوبہ ملتوی کردیا گیا تھا، نجم سیٹھی نے بھی اس میں نئی روح پھونکنے کی ناکام کوشش کی،اب موجودہ چیئرمین شہریار خان بھی یہ شوق پورا کرنا چاہتے ہیں۔
Load Next Story