بسوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھانے پر پابندی

ٹرانسپورٹ اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ مسافروں کو سہولتیں فراہم کی جائیں، سندھ ہائیکورٹ


Staff Reporter April 02, 2015
ٹریفک پولیس الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ بینرزاور اشتہارات کے ذریعے بھی عوام میں ٹریفک شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہے، سیکریٹری ٹرانسپورٹ۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے بسوں میں گنجائش سے زیادہ مسافربٹھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ گاڑیوں کی کمی کی آڑ میں کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ہائیکورٹ نے حکومت سندھ اور دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ مسافروں کو سہولتیں فراہم کی جائیں،چیف جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے غیر سرکاری تنظیم راہ راست ٹرسٹ کی درخواست پر بدھ کو تفصیلی فیصلہ جاری کیا جبکہ مختصر حکم کے ذریعے درخواست پہلے ہی منظور کی جاچکی ہے ، فاضل بینچ نے قرار دیا کہ بسوں کی چھتوں پربھی مسافروں کو سوار کرنا غیرقانونی ہے، فاضل بینچ نے ڈی آئی جی ٹریفک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ قانون پرعمل درآمد یقینی بنائیں، عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر حکام کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

فاضل بینچ نے اپنے فیصلے میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے، فاضل بینچ نے آبزرو کیاکہ مسافر مجاز اتھارٹی کی جانب سے مقررہ منزل کے لیے کرایہ ادا کرتے ہیں تو وہ اس امر کے حقدار ہیں کہ انھیں طے شدہ سہولتوں کے ساتھ سفر کا موقع فراہم کیا جائے ، راہ رست ٹرسٹ کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ موٹروہیکل قوانین میں پبلک ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونے والی بسوں اور منی بسوں میں سواری کی گنجائش اور تعداد بھی درج ہوتی ہے، بسوں میں سفرکرنے کیلیے مسافر کا کرایہ فی نشست کے مطابق ایندھن کے استعمال اور مسافت کے لحاظ سے طے کیا جاتاہے مگر بسوں میں گنجائش سے زائد مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

مسافروں لو دروازے کے ساتھ لگے اسٹینڈ پرکھڑے ہونے دیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جاسکے،موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کے سیکشن 44 اور 99 کے تحت بسوں اور منی بسوں میں مسافر کو کھڑا ہونے کی اجازت دینا بھی غیرقانونی ہے جبکہ بس کی چھت پرمسافر کوبیٹھنے کی اجازت دیناان کی جان خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے جو کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ324اور اقدام قتل کے زمرے میں آتاہے،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کوسفر کرانا ان کی جان کیلیے خطے کا باعث بن سکتا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مدعاعلیہان کو موٹر وہیکل قوانین پرسختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی جائے اور بسوں میں اوور لوڈنگ کرنے والوں کے خلاف کاررائی کا حکم دیا جائے۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے دوران سماعت اعتراف کیا کہ ٹرانسپورٹ قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے ، انھوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی ذمے داری ہے کہ وہ متعلقہ قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے، ایڈیشنل آئی جی ٹریفک نے اپنے کمنٹس میں موقف اختیار کیا تھا کہ اوور لوڈنگ کی بڑی وجہ مسافروں کے لیے گاڑیوں کی شدید کمی ہے ، انھوں نے نشاندھی کی کہ کہ امن وامان کی صورتحال خصوصی طور پر ہڑتالوں کے موقع پر مسافر بسوں،کوچز اور منی بسوں کے علاوہ بڑی تعداد میں گاڑیاں جلائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے اس کاروبار میں سرمایہ کاری نہیں کی جارہی ہے، انھوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ بینرزاور اشتہارات کے ذریعے بھی عوام میں ٹریفک شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |