مشتاق کھنڈ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے کے یوجے کا مطالبہ
صدر مملکت اور وزیر اعلیٰ سندھ واقعے کانوٹس لیں، صحافیوں کا قتل حکومت کی ناکامی ہے.
خیر پور میں گذشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے سندھی ٹی وی چینل کے نمائندے مشتاق کھنڈ کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جس میں صحافیوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری جنرل امین یوسف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے حکومت کی ناکامی قرار دیا، انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں مسلسل ایسے واقعات ہورہے ہیں جن میں صحافیوں کو ٹارگٹ کرکے مارا جارہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، اس سے قبل بھی جن صحافیوں کو قتل کیا گیا ان کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہوئے،کے یوجے کے صدر جی ایم جمالی نے اپنے خطاب میں مشتاق کھنڈ کے قتل کی شدید مذمت کی اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو72 گھنٹے کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو کراچی یونین آف جرنلسٹس پی ایف یوجے کے ساتھ مل کر ملک گیر احتجاج کریگی اور کراچی میں گورنر اور وزیر اعلیٰ ہائوس کا بھی گھیرائو کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ صحافیوں کو بیدردی سے مارا جارہا ہے مگر حکومت قاتلوں کی گرفتاری میں بے بس ہے، انھوں نے کہا کہ خیرپور وزیر اعلیٰ سندھ کا اپنا آبائی علاقہ ہونے کے باوجود بدامنی کی لپیٹ میں ہے، جی ایم جمالی نے کہا کہ اس سے قبل بلوچستان میں صحافی عبدالحق کو شہید کیا گیا تھا اور وفاقی وزیر داخلہ نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ قاتلوں کو گرفتار کیا جائیگا اور مقتول کے اہلخانہ کی مالی مدد سے متعلق وعدہ پورا نہیں ہوا اور اب سندھ میں مشتاق کھنڈ کو قتل کردیا گیا ہے،جی ایم جمالی نے صدر زرداری اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ مشتاق کھنڈ کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے فوری احکامات جاری کریں اور مقتول کے اہلخانہ کی مالی مدد کی جائے ،مظاہرے سے کے یوجے کے سینئر نائب صدر انیس ہمدانی ، اے ٹی جے کے فیصل عزیز خان، حسن عباس ، ایس ایم شکیل اور عاجز جمالی نے بھی خطاب کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
جس میں صحافیوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری جنرل امین یوسف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے حکومت کی ناکامی قرار دیا، انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں مسلسل ایسے واقعات ہورہے ہیں جن میں صحافیوں کو ٹارگٹ کرکے مارا جارہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، اس سے قبل بھی جن صحافیوں کو قتل کیا گیا ان کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہوئے،کے یوجے کے صدر جی ایم جمالی نے اپنے خطاب میں مشتاق کھنڈ کے قتل کی شدید مذمت کی اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو72 گھنٹے کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو کراچی یونین آف جرنلسٹس پی ایف یوجے کے ساتھ مل کر ملک گیر احتجاج کریگی اور کراچی میں گورنر اور وزیر اعلیٰ ہائوس کا بھی گھیرائو کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ صحافیوں کو بیدردی سے مارا جارہا ہے مگر حکومت قاتلوں کی گرفتاری میں بے بس ہے، انھوں نے کہا کہ خیرپور وزیر اعلیٰ سندھ کا اپنا آبائی علاقہ ہونے کے باوجود بدامنی کی لپیٹ میں ہے، جی ایم جمالی نے کہا کہ اس سے قبل بلوچستان میں صحافی عبدالحق کو شہید کیا گیا تھا اور وفاقی وزیر داخلہ نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ قاتلوں کو گرفتار کیا جائیگا اور مقتول کے اہلخانہ کی مالی مدد سے متعلق وعدہ پورا نہیں ہوا اور اب سندھ میں مشتاق کھنڈ کو قتل کردیا گیا ہے،جی ایم جمالی نے صدر زرداری اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ مشتاق کھنڈ کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے فوری احکامات جاری کریں اور مقتول کے اہلخانہ کی مالی مدد کی جائے ،مظاہرے سے کے یوجے کے سینئر نائب صدر انیس ہمدانی ، اے ٹی جے کے فیصل عزیز خان، حسن عباس ، ایس ایم شکیل اور عاجز جمالی نے بھی خطاب کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔