ملک کے تمام اضلاع میں پاسپورٹ دفاتر بنانے کا منصوبہ منظور

جن علاقوں میں پاسپورٹ دفاترنہیں ہیں وہاں ان کا قیام یقینی بنایا جائے۔

آزاد کشمیر، گلگت سمیت 73 اضلاع میں 67 کروڑ 23 لاکھ کی لاگت سے دفاتر بنیں گے۔ فوٹو: فائل

وزارت داخلہ نے ڈی جی امیگرین اینڈ پاسپورٹس کی سفارشات پر آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور ملک بھر میں باقی ماندہ73 اضلاع میں پاسپورٹ دفاترکے قیام کیلئے67 کروڑ 23لاکھ 29 ہزار روپے لاگت کے منصوبے کے پی سی ون کی منظوری دیدی ہے۔


منصوبے کی تکمیل سے شہریوں کواپنے متعلقہ اضلاع میں ہی مشین ریڈایبل پاسپورٹ بنوانے کی سہولت میسر آجائے گی۔پی سی وی کی منظوری کے بعدیہ منصوبہ پلاننگ کمیشن کو بھیجا گیا ہے جہاں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی منظوری دے گی۔ ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت داخلہ نے تمام اضلاع میں پاسپورٹ دفاترکے قیام کا فیصلہ عوام کے پرزور اصرار پرکیا ہے ۔یہ معاملہ شیخوپورہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزیراعظم ،وفاقی محتسب سیکرٹریٹ اورڈی جی امیگریشن اینڈپاسپورٹس کے سامنے بھی اٹھایا تھا۔وفاقی محتسب نے بھی عوامی شکایات کانوٹس لیتے ہوئے حکومت کوہدایت کی تھی کہ جن علاقوں میں پاسپورٹ دفاترنہیں ہیں وہاں ان کا قیام یقینی بنایا جائے۔

ملک بھر میں جن 73 اضلاع میں پاسپورٹ دفاتر بننے ہیں ان میں سے11پنجاب کے ہیں۔ان میں بھکر، خانیوال، خوشاب، لاہور III، لیہ، لودھران، ننکانہ صاحب، پاک پتن، راجن پور، شیخو پورہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔سندھ کے 18 اضلاع میں بھی پاسپورٹ دفاترموجود نہیں ہیں ۔ان میں بدین، دادو، گھوٹکی، جیکب آباد،جام شورو،کشمور،خیر پور، مٹیاری، میرپور خاص، نوشہرو فیروز،قمبرشہدادکوٹ،سانگھڑ،شکارپور،ٹندواللہ یار، ٹنڈومحمد خان، مٹھی (تھرپارکر) ٹھٹھہ اور عمرکوٹ شامل ہیں۔ خیبر پختونخواکے 11 اضلاع چارسدہ، کرک، نوشہرہ، الپوری (شانگلہ)، صوابی، داسو (کوہستان) لکی مروت، مانسہرہ، تورغر، بشام اوراورکزئی پاسپورٹ دفاتر سے محروم ہیں۔ اسی طرح بلوچستان کے22 اضلاع جب کہ آزاد کشمیر کے چھ اضلاع میں پاسپورٹ دفاتر نہیں ہیں۔
Load Next Story