نیٹوسپلائی روٹ کے لیے سیکیورٹی پلان جاری کردیا گیا

کنٹینرز ترسیل کا پہلا روٹ کراچی،اٹک ،حیات آباد ،طورخم ، دوسرا روٹ کراچی سے چمن ہو گا

کنٹینرز ترسیل کا پہلا روٹ کراچی،اٹک ،حیات آباد ،طورخم ، دوسرا روٹ کراچی سے چمن ہو گا۔ فوٹو رائٹرز فائل

ISLAMABAD:
وفاقی حکومت نے پاکستان کے راستے افغانستان میں نیٹو فورسز کو پٹرولیم مصنوعات و دیگرسامان سے بھرے کنٹینرزکوسیکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی پلان جاری کردیاہے۔

وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ سیکیورٹی پلان کے تحت نیٹو و ایساف کے لیے پاکستان کے راستے کنٹینرز کی ترسیل کی حفاظت کے لیے چاروں صوبوں کی پولیس، ایف سی،،رینجرز ،لیویز اور خاصہ داروںاور ایف آئی اے کو ذمے داری سونپی گئی ہے جبکہ افغانستان میںتعینات امریکی فورسز،نیٹو اور ایساف فورسزکوپاکستان سے دو ررٹس کے ذریعے اشیاء کی سپلائی ہوگی پہلے روٹ کے تحت کنٹینرزکی ترسیل براستہ کراچی،کوٹ سبزل،اٹک ،حیات آباد ،طورخم سے ہوگی جبکہ دوسرے روٹ کے تحت کنٹینرزکراچی ،بلوچستان،سندھ بائونڈری سے چمن کے راستے افغانستان بھجوائے جائیں گے۔


کراچی سے سندھ اور پنجاب کے سرحد ی علاقے کوٹ سبزل تک سیکیورٹی کی فراہمی پاکستان رینجرز سندھ اور سندھ پولیس ،کوٹ سبزل سے اٹک پل تک پنجاب رینجرز اور پنجاب پولیس کی ذمے داری ہوگی دستاویز میں اٹک پل سے حیات آباد(پشاور)تک حفاظت کی ذمے داری فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی )اور خیبر پختونخوا پولیس کی ہوگی حیات آباد پشاورسے پاک افغان بارڈر طورخم تک کی سیکیورٹی کی ذمے داری فرنٹیئر کور ، خاصہ داراورلیویزکی ہوگی۔

دوسرے روٹ کے تحت کراچی سے بلوچستان (سندھ بائونڈری) تک نیٹو و ایساف کنٹینرز کی حفاظت کی ذمے داری سندھ رینجرزاورسندھ پولیس جبکہ بلوچستان سے پاک افغان بارڈر چمن تک حفاظت کی ذمے داری ایف سی بلوچستان اوربلوچستان پولیس کی ہوگی وفاقی حکومت کی طرف سے صوبائی انتظامیہ اورپولیس سے کہاگیاکہ اپنے اپنے علاقوں میں کنٹینرز کے قافلوں کی سیکیورٹی کویقینی بنایا جائے۔نیٹو کنٹینرزکی نقل وحمل کی بنیادی ذمے داری فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ہوگی اورچیئرمین ایف بی آر مختلف صوبوں سے کنٹینرز کے قافلوں کی نقل و حمل کے بارے میں متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں،سول و مسلح افواج کے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور انہیں نٹینرزکی نقل و حمل کے بارے میں آگاہ کریں گے ۔

Recommended Stories

Load Next Story