نازیہ حسن زندہ و جاوید باب
اپنی دلکش آواز اور پرکشش شخصیت کی وجہ سے انہیں برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ہر سال آج ہی کے دن یعنی 3 اپریل کو نازیہ حسن کے مداح جوش و خروش سے ان کی سالگرہ مناتے ہیں اور پاکستان میوزک انڈسٹری کے لئے ان کی خدمات کو خراج تحسین کرتے ہیں۔
مشرقی اور مغربی موسیقی کے امتزاج سے گیت گانے والی نازیہ حسن نے ٹیلی وژن کے پروگرام ''سنگ سنگ چلے'' سے موسیقی کی شروعات کی۔ ان کے ایک کے بعد ایک ہٹ گانے نے موسیقی کی دنیا میں دھوم مچادی۔
اپنے فنی کیرئیر کے آغاز میں ہی بھارتی فلم ''قربانی'' کے گیت '' آپ جیسا کوئی'' نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھوکر انہیں ایک نئی پہچان دی۔
نازیہ حسن اور زوہیب حسن کے البم ''ڈسکو دیوانے'' نے اس وقت موسیقی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے تھے۔ ان کے گانے ویسٹ انڈیز، لاطینی امریکا، برطانیہ اور روس کے میوزک چارٹس میں بھی سرفہرست رہے.
نازیہ حسن کی البم ''ینگ ترنگ'' پاکستان کی پہلی میوزک البم تھی جسے وڈیو کی صورت میں بھی ریلیز کیا گیا۔ دنیا بھر میں نازیہ حسن کی اس البم کے گانے ''آنکھیں ملانے والے'' سپر ہٹ ہوا تھا۔
نازیہ کا گایا ہوا گانا ''دل کی لگی'' آج بھی سامعین کو اپنے سحر میں جکڑا ہوا ہے۔ پاکستانی گلوکارہ ہما خواجہ نے اس گانے کو دوبارہ اپنی آواز میں گا کر نازیہ حسن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات پر صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی، ڈبل پلاٹینیم، پرائڈ آف پرفارمنس، بیسٹ فی میل پلے بیک ایوارڈ اور 15 گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ نازیہ حسن پر ''اے میوزک فیری'' کے عنوان سے دستاویزی فلم بھی بنائی گئی۔
فوٹو؛ نازیہ حسن فیس بک پیج
1997 میں نازیہ کی شادی مرزا اشتیاق بیگ سے ہوئی، لیکن دونوں زیادہ عرصے تک رشتہ ازدواج کو نہ نبھا سکے اور آخر کار 4 اگست 2000 کو ان کی طلاق ہوگئی۔ نازیہ اور اشتیاق بیگ کا ایک بیٹا (عرض بیگ) بھی ہے۔
شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نازیہ حسن پھیپڑوں کے سرطان کے موذی مرض میں مبتلا ہوکر 13 اگست 2000 کو خالق حقیقی سے جاملیں۔ میری نظر مین رہتی دنیا تک کوئی بھی ان کا خلا پر نہیں کرسکتا، وہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں ایک حسین یاد بن کر زندہ رہیں گے۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جاسکتے ہیں۔