پاکستان اور ترکی کا سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے پر اتفاق
یمن میں قانونی حکومت کے خاتمے کی کوشش پر تشویش ہے اور اس صورتحال سے پورا خطہ متاثر ہو رہا ہے، وزیر اعظم نواز شریف
پاکستان اور ترکی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے پورا خطہ متاثر ہورہا ہے تاہم فریقین کو مسائل کا بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل نکالنا چاہئے جب کہ دونوں ممالک سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کا مل کر دفاع کریں گی۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال عالم اسلام کے لیے پریشان کن ہے، یمن میں قانونی حکومت کے خاتمے کی کوشش پر تشویش ہے اور اس صورت حال سے پورا خطہ متاثر ہو رہا ہے تاہم سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کا مل کر دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترک وزیراعظم سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور یمن کے معاملے پر بات چیت ہوئی، یمن کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں اور عالمی مسائل پر ترکی اور پاکستان کی مشترکہ حکمت عملی ضروری ہے۔
ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو نے کہا کہ پاکستان کا درد ہمارا درد اور پاکستان کی خوشی ہماری خوشی ہے، دونوں ممالک خطے کی صورتحال پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں اور یمن میں تعمیر نو کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پاکستان اور ترکی کو متاثر کر رہی ہے، غیر ریاستی عناصر کی روک تھام ضروری ہے اور ترکی اور پاکستان مشرق وسطیٰ کے امن کے لئے متحد ہیں۔
احمد داؤد اوغلو کا کہنا تھا کہ خطے میں فرقہ وارانہ مخالفت سے ہٹ کر مل کر رہنے اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے دوطرفہ مشاورت کی ضرورت ہے، یمن کی صورتحال پر ہمیں تشویش ہے تاہم اس مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات اولین ترجیح ہونے چاہیئں جب کہ اس حوالے سے سعودی عرب اور ایران سے بھی رابطے میں ہیں۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال عالم اسلام کے لیے پریشان کن ہے، یمن میں قانونی حکومت کے خاتمے کی کوشش پر تشویش ہے اور اس صورت حال سے پورا خطہ متاثر ہو رہا ہے تاہم سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کا مل کر دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترک وزیراعظم سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور یمن کے معاملے پر بات چیت ہوئی، یمن کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں اور عالمی مسائل پر ترکی اور پاکستان کی مشترکہ حکمت عملی ضروری ہے۔
ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو نے کہا کہ پاکستان کا درد ہمارا درد اور پاکستان کی خوشی ہماری خوشی ہے، دونوں ممالک خطے کی صورتحال پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں اور یمن میں تعمیر نو کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پاکستان اور ترکی کو متاثر کر رہی ہے، غیر ریاستی عناصر کی روک تھام ضروری ہے اور ترکی اور پاکستان مشرق وسطیٰ کے امن کے لئے متحد ہیں۔
احمد داؤد اوغلو کا کہنا تھا کہ خطے میں فرقہ وارانہ مخالفت سے ہٹ کر مل کر رہنے اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے دوطرفہ مشاورت کی ضرورت ہے، یمن کی صورتحال پر ہمیں تشویش ہے تاہم اس مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات اولین ترجیح ہونے چاہیئں جب کہ اس حوالے سے سعودی عرب اور ایران سے بھی رابطے میں ہیں۔