تحریک انصاف کااسمبلی بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ
عمران خان نے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس اتوار کو بنی گالا میں طلب کیا ہے ۔
KARACHI:
پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات2013ء میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے صدارتی آرڈیننس کے اجراء کے بعد قومی اسمبلی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے ایکسپریس ٹریبیون کہ اس بات کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے، اگلے ہفتے ہونے والے پارلمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں پارٹی شریک ہوگی، تاہم اس کا اعلان اتوار کو ہونیوالے کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ حکومت سے مذاکرات میں ہوگیا تھا کہ 4اپریل کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا جائے گا جس کے جواب میں پی ٹی آئی 5اپریل کو اسمبلیوں کا بائیکاٹ ختم کر دے گی۔
عمران خان کے انتہائی قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر ابھی کچھ لوگ مخالفت کررہے ہیں، ان کا خیا ل ہے کہ بائیکاٹ جوڈیشل کمیشن قائم ہونے کے بعد کیا جائے۔پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ مزید کچھ اور انتظار کیا جائے اور اسمبلی میں موجود دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے دور رہا جائے جبکہ بعض رہنماؤں کی رائے ہے کہ یہ مناسب وقت ہے کہ اس کا کریڈٹ لیا جائے اس سے پارٹی حکومت پر انتخابی اصلاحات کیلیے بھی دباؤ ڈالنے کی پوزیشن میں ہوگی۔واضح رہے کہ عمران خان نے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس اتوار کو بنی گالا میں طلب کیا ہے ۔
پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات2013ء میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے صدارتی آرڈیننس کے اجراء کے بعد قومی اسمبلی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے ایکسپریس ٹریبیون کہ اس بات کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے، اگلے ہفتے ہونے والے پارلمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں پارٹی شریک ہوگی، تاہم اس کا اعلان اتوار کو ہونیوالے کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ حکومت سے مذاکرات میں ہوگیا تھا کہ 4اپریل کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا جائے گا جس کے جواب میں پی ٹی آئی 5اپریل کو اسمبلیوں کا بائیکاٹ ختم کر دے گی۔
عمران خان کے انتہائی قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر ابھی کچھ لوگ مخالفت کررہے ہیں، ان کا خیا ل ہے کہ بائیکاٹ جوڈیشل کمیشن قائم ہونے کے بعد کیا جائے۔پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ مزید کچھ اور انتظار کیا جائے اور اسمبلی میں موجود دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے دور رہا جائے جبکہ بعض رہنماؤں کی رائے ہے کہ یہ مناسب وقت ہے کہ اس کا کریڈٹ لیا جائے اس سے پارٹی حکومت پر انتخابی اصلاحات کیلیے بھی دباؤ ڈالنے کی پوزیشن میں ہوگی۔واضح رہے کہ عمران خان نے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس اتوار کو بنی گالا میں طلب کیا ہے ۔