موٹاپا روکنے والی غذائیں
پیٹ بڑھنے کا مطلب مختلف بیماریوں کا جنم ہے
LONDON/ISLAMABAD:
آج دنیا کی کثیر آبادی پیٹ بڑھنے جیسے خطرناک مسئلہ سے دوچار ہے، کیونکہ پیٹ بڑھنے کا مطلب مختلف بیماریوں کا جنم ہے۔ پیٹ بڑھنے سے لوگ دل و سانس کے امراض، بلڈ پریشر سمیت دیگر متعدد بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو ایسی غذاؤں کے بارے میں بتائیں گے، جو آپ کے پیٹ کو بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔
٭بادام: ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو روزانہ باقاعدگی سے بادام کا استعمال کرتے ہیں، ان میں وزن اور پیٹ بڑھنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ لہذا بادام کو ضرور اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنائیں۔ جوء: ریشوں سے بھرپور یہ غذا جلد شکم سیری کا احساس دلاتی ہے۔ آدھا کپ جوء نشاستہ کاربوہائیڈریٹ کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے چکنائی کو تیزی سے خارج کرتی ہے۔ مصری چنا:مصری چنے کا آدھا کپ جہاں پیٹ کو بڑھانے والے عوامل کے سامنے مزاحم ہے وہاں یہ پروٹین، ریشوں اور چربی حاصل کرنے کا بھی بہت بڑا ذریعہ ہے۔ پھول والی گوبھی: کینسر سے بچاؤ میں مفید سمجھی جانے والی اس سبزی کا ایک پھول 30 کیلوریز رکھتا ہے۔ پھول والی گوبھی غیرضروری وزن کو کم کرنے میں نہایت معاون ہے۔
براؤن رائس (بھنے ہوئے چاول): براؤن رائس کا استعمال میٹابولزم ( غذا کو جزو بدن بنانے کا عمل) کو تحریک دیتا ہے، جس سے پھر زائد چکنائی کا اخراج ہوتا ہے۔ ناشپاتی:پھل کی یہ قسم ہمیں روزانہ 15فیصد سے زائد ریشوں (فائبر) کی فراہمی ممکن بنا سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خاتون روزانہ تین ناشپاتیاں کھاتی ہے وہ تیزی سے وزن گھٹا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ ناشپاتی کا چھیلے بغیر استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔ مسور کی دال: مسور کی دال پروٹین اور ریشوں کے حصول کا بہت بڑا ذریعہ ہے، جس کا لازمی نتیجہ پھر فلیٹ (چپٹا) پیٹ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔چکوترا: وزن گھٹانے کے لئے اگر آپ اپنی روزمرہ کی خوراک میں تبدیلی لانے کے لئے بالکل تیار نہیں تو پھر آپ کھانا کھانے سے قبل آدھا چکوترا ضرور کھائیں۔ بلیوبیری (نیلا بیر): بڑھتی عمر سے پیدا ہونے والے مسائل کے خلاف مزاحم کا کردار ادا کرنے والے بلیوبیری کے ایک کپ میں 80کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ پھل جلد شکم سیری کا احساس دلا کر وزن کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
آج دنیا کی کثیر آبادی پیٹ بڑھنے جیسے خطرناک مسئلہ سے دوچار ہے، کیونکہ پیٹ بڑھنے کا مطلب مختلف بیماریوں کا جنم ہے۔ پیٹ بڑھنے سے لوگ دل و سانس کے امراض، بلڈ پریشر سمیت دیگر متعدد بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو ایسی غذاؤں کے بارے میں بتائیں گے، جو آپ کے پیٹ کو بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔
٭بادام: ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو روزانہ باقاعدگی سے بادام کا استعمال کرتے ہیں، ان میں وزن اور پیٹ بڑھنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ لہذا بادام کو ضرور اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنائیں۔ جوء: ریشوں سے بھرپور یہ غذا جلد شکم سیری کا احساس دلاتی ہے۔ آدھا کپ جوء نشاستہ کاربوہائیڈریٹ کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے چکنائی کو تیزی سے خارج کرتی ہے۔ مصری چنا:مصری چنے کا آدھا کپ جہاں پیٹ کو بڑھانے والے عوامل کے سامنے مزاحم ہے وہاں یہ پروٹین، ریشوں اور چربی حاصل کرنے کا بھی بہت بڑا ذریعہ ہے۔ پھول والی گوبھی: کینسر سے بچاؤ میں مفید سمجھی جانے والی اس سبزی کا ایک پھول 30 کیلوریز رکھتا ہے۔ پھول والی گوبھی غیرضروری وزن کو کم کرنے میں نہایت معاون ہے۔
براؤن رائس (بھنے ہوئے چاول): براؤن رائس کا استعمال میٹابولزم ( غذا کو جزو بدن بنانے کا عمل) کو تحریک دیتا ہے، جس سے پھر زائد چکنائی کا اخراج ہوتا ہے۔ ناشپاتی:پھل کی یہ قسم ہمیں روزانہ 15فیصد سے زائد ریشوں (فائبر) کی فراہمی ممکن بنا سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خاتون روزانہ تین ناشپاتیاں کھاتی ہے وہ تیزی سے وزن گھٹا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ ناشپاتی کا چھیلے بغیر استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔ مسور کی دال: مسور کی دال پروٹین اور ریشوں کے حصول کا بہت بڑا ذریعہ ہے، جس کا لازمی نتیجہ پھر فلیٹ (چپٹا) پیٹ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔چکوترا: وزن گھٹانے کے لئے اگر آپ اپنی روزمرہ کی خوراک میں تبدیلی لانے کے لئے بالکل تیار نہیں تو پھر آپ کھانا کھانے سے قبل آدھا چکوترا ضرور کھائیں۔ بلیوبیری (نیلا بیر): بڑھتی عمر سے پیدا ہونے والے مسائل کے خلاف مزاحم کا کردار ادا کرنے والے بلیوبیری کے ایک کپ میں 80کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ پھل جلد شکم سیری کا احساس دلا کر وزن کو بڑھنے سے روکتا ہے۔