دہری شہریت کیس میں مزید لوگ پھنسنے والے ہیں رحمن ملک
حکیم اللہ محسود عمرے اور حج پر جائے، عافیہ کی رہائی کیلیے وفد بھیجا جائیگا، ایئرپورٹ پر گفتگو
وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ حکومت کراچی کے حالات سے غافل نہیں، کراچی میں قیام امن کیلیے مزید سختی کریں گے۔
دہری شہریت کیس میں اب مزید کئی لوگ پھنسنے والے ہیں۔ امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہیں، ان کو روکنے کیلیے امریکی حکام سے بات کی ہے،کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود اگرکمزور ہوچکا ہے تو ہتھیار پھینک کر عمرہ کرے اور حج پر جائے۔ وہ پیرکوامریکی دورے سے واپسی پرکراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے کے بجائے خود سوالات پوچھناشروع کردیے۔ انھوں نے پوچھا کہ ڈرون حملے کس نے شروع کرائے؟ کیسے شروع ہوئے؟ کیا یہ سب نہیں جانتے؟
رحمٰن ملک نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کو مخاطب کرتے ہوئے کئی سوال کیے اور معلوم کیا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان خود چلارہے ہیں؟ یا کوئی اور گروپ اسے کنٹرول کررہا ہے؟کیااب وہ طالبان کے لیڈر نہیں رہے؟کیاانھیں فارغ کردیا گیا ہے؟ جو چھوٹے چھوٹے گروپ سامنے آرہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود اگر کمزور ہوچکا ہے تو ہتھیار پھینک کر عمرہ کرے اور حج پر جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ امریکی حکام سے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہا ئی کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔
امریکا کی جانب سے کوئی واضح جواب نہ آنے کی صورت میں ڈاکٹر عافیہ کے لیے خصوصی وفد بھیجا جا ئیگا۔ انھوں نے بتایا کہ دورہ امریکا کے دوران بارودی سرنگوں کے خاتمے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے دور میں شروع نہ ہونے والے ڈرون حملوں کا سفارتی حل نکالا جا ئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال کا ازسر نو جائزہ لینے کیلیے جلد ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں سیکیورٹی کے انتظامات میں مزید بہتری کیلیے فیصلے کیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے اور حکومت کراچی کے حالات سے غافل نہیں، کراچی میں قیام امن کیلیے ٹارگیٹڈ آپریشن کو مزید تیز کیا جائے گا۔ رحمٰن ملک نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا، عدالتیںجب بھی بلائیں گی حاضر ہوجائیں گے۔ حکومتی پالیسیاں عوام کے جذبات کی عکاسی کرتی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ دہری شہریت کا معاملہ آگے نکل گیا ہے اور اب بات دہری رکنیت پر کی جا رہی ہے ، انھوں نے خبردار کیا کہ دہری شہریت میں اب کئی لوگ پھنسنے والے ہیں۔
دہری شہریت کیس میں اب مزید کئی لوگ پھنسنے والے ہیں۔ امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہیں، ان کو روکنے کیلیے امریکی حکام سے بات کی ہے،کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود اگرکمزور ہوچکا ہے تو ہتھیار پھینک کر عمرہ کرے اور حج پر جائے۔ وہ پیرکوامریکی دورے سے واپسی پرکراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے کے بجائے خود سوالات پوچھناشروع کردیے۔ انھوں نے پوچھا کہ ڈرون حملے کس نے شروع کرائے؟ کیسے شروع ہوئے؟ کیا یہ سب نہیں جانتے؟
رحمٰن ملک نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کو مخاطب کرتے ہوئے کئی سوال کیے اور معلوم کیا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان خود چلارہے ہیں؟ یا کوئی اور گروپ اسے کنٹرول کررہا ہے؟کیااب وہ طالبان کے لیڈر نہیں رہے؟کیاانھیں فارغ کردیا گیا ہے؟ جو چھوٹے چھوٹے گروپ سامنے آرہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود اگر کمزور ہوچکا ہے تو ہتھیار پھینک کر عمرہ کرے اور حج پر جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ امریکی حکام سے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہا ئی کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔
امریکا کی جانب سے کوئی واضح جواب نہ آنے کی صورت میں ڈاکٹر عافیہ کے لیے خصوصی وفد بھیجا جا ئیگا۔ انھوں نے بتایا کہ دورہ امریکا کے دوران بارودی سرنگوں کے خاتمے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے دور میں شروع نہ ہونے والے ڈرون حملوں کا سفارتی حل نکالا جا ئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال کا ازسر نو جائزہ لینے کیلیے جلد ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں سیکیورٹی کے انتظامات میں مزید بہتری کیلیے فیصلے کیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے اور حکومت کراچی کے حالات سے غافل نہیں، کراچی میں قیام امن کیلیے ٹارگیٹڈ آپریشن کو مزید تیز کیا جائے گا۔ رحمٰن ملک نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا، عدالتیںجب بھی بلائیں گی حاضر ہوجائیں گے۔ حکومتی پالیسیاں عوام کے جذبات کی عکاسی کرتی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ دہری شہریت کا معاملہ آگے نکل گیا ہے اور اب بات دہری رکنیت پر کی جا رہی ہے ، انھوں نے خبردار کیا کہ دہری شہریت میں اب کئی لوگ پھنسنے والے ہیں۔