آندرے آگاسی کے پاکستانی پرستار کا خواب سچ ہو گیا
گائوں میں ٹینس کورٹ بنانے والے نوجوان کے2بھائی انٹرنیشنل جونیئرکھلاڑی بن گئے
سابق عالمی چیمپئن آندرے آگاسی کے پاکستانی پرستار کا خواب سچ ہو گیا،گائوں میں ٹینس کورٹ بنانے والے نوجوان کے 2چھوٹے بھائی انٹرنیشنل جونیئرکھلاڑی بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل منڈی جہانیاں سے تعلق رکھنے والے مقامی کسان کے2 بیٹے17سالہ مدثرمرتضیٰ اور15 سالہ مزمل مرتضیٰ ان دنوں قومی جونیئر ٹینس سرکٹ میں اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت مسلسل ترقی کی منازل طے کررہے ہیں، مدثر نے3مرتبہ قومی جونیئر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تو مزمل جونیئر ڈیوس کپ میں ایشیا اوشیانا زون کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے قومی جونیئر ٹیم کا حصہ ہیں۔
دونوں بھائیوں کی جدوجہد اور عزم سے متاثرہونے والے پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نومنتخب صدرسلیم سیف اللہ خان نے بھر پور معاونت اورتعاون کی پیشکش کرتے ہوئے انھیں ہرممکن سہولت کی فراہمی کیلیے یقین دہانی کرادی، مرتضیٰ برادران کی کامیابیوں کا سہرا بڑے بھائی محمد سلیم مرتضیٰ کوجاتا ہے، جہانیاں کے نواحی قصبے کوہ منڈی وال سے تعلق رکھنے والے سلیم کے مطابق2009 میں اس وقت کے عالمی نمبرون امریکی پلیئر آندرے آگاسی سے متاثر ہوکر انھوں نے ٹینس کھلاڑی بننے کا ارادہ کیا اور اپنے گھر کی کچی زمین پرکورٹ بنایا تھا۔
اس وقت تن تنہا پریکٹس کرنے والے سلیم تو اسٹار نہ بن سکے مگر پھر انھوں نے اپنے بھائیوں کو عالمی سطح پر کھلانے کا خواب دیکھ لیا، سلیم نے اپنے چھوٹے بھائیوں کی ازخودکوچنگ شروع کردی،2012 میں ان کی جدوجہد رنگ لائی اورمدثر نے قومی جونیئرچیمپئن شپ جیت لی اور مسلسل3 برس قومی جونیئر چیمپئن بننے کا اعزاز پایا، دوسری جانب مزمل نے بھی فتوحات کا سلسلہ شروع کردیا، دونوں بھائی قومی جونیئر ایونٹس میں حیرت انگیزکارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
سلیم کے مطابق بھائیوں کو شہرت ملنے پر اب اطراف کے دیہات کے بچوں میں بھی ٹینس کا جذبہ بیدار ہورہا ہے، مگر سہولیات ناپید ہیں جبکہ خود ان کے بنائے گئے ٹینس کورٹ کی حالت اچھی نہیں ہے، انھوں نے کہاکہ مالی وسائل نہ ہونے اور تنگ دستی کے باوجود وہ اپنے بھائیوں کو عالمی کھلاڑی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل منڈی جہانیاں سے تعلق رکھنے والے مقامی کسان کے2 بیٹے17سالہ مدثرمرتضیٰ اور15 سالہ مزمل مرتضیٰ ان دنوں قومی جونیئر ٹینس سرکٹ میں اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت مسلسل ترقی کی منازل طے کررہے ہیں، مدثر نے3مرتبہ قومی جونیئر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تو مزمل جونیئر ڈیوس کپ میں ایشیا اوشیانا زون کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے قومی جونیئر ٹیم کا حصہ ہیں۔
دونوں بھائیوں کی جدوجہد اور عزم سے متاثرہونے والے پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نومنتخب صدرسلیم سیف اللہ خان نے بھر پور معاونت اورتعاون کی پیشکش کرتے ہوئے انھیں ہرممکن سہولت کی فراہمی کیلیے یقین دہانی کرادی، مرتضیٰ برادران کی کامیابیوں کا سہرا بڑے بھائی محمد سلیم مرتضیٰ کوجاتا ہے، جہانیاں کے نواحی قصبے کوہ منڈی وال سے تعلق رکھنے والے سلیم کے مطابق2009 میں اس وقت کے عالمی نمبرون امریکی پلیئر آندرے آگاسی سے متاثر ہوکر انھوں نے ٹینس کھلاڑی بننے کا ارادہ کیا اور اپنے گھر کی کچی زمین پرکورٹ بنایا تھا۔
اس وقت تن تنہا پریکٹس کرنے والے سلیم تو اسٹار نہ بن سکے مگر پھر انھوں نے اپنے بھائیوں کو عالمی سطح پر کھلانے کا خواب دیکھ لیا، سلیم نے اپنے چھوٹے بھائیوں کی ازخودکوچنگ شروع کردی،2012 میں ان کی جدوجہد رنگ لائی اورمدثر نے قومی جونیئرچیمپئن شپ جیت لی اور مسلسل3 برس قومی جونیئر چیمپئن بننے کا اعزاز پایا، دوسری جانب مزمل نے بھی فتوحات کا سلسلہ شروع کردیا، دونوں بھائی قومی جونیئر ایونٹس میں حیرت انگیزکارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
سلیم کے مطابق بھائیوں کو شہرت ملنے پر اب اطراف کے دیہات کے بچوں میں بھی ٹینس کا جذبہ بیدار ہورہا ہے، مگر سہولیات ناپید ہیں جبکہ خود ان کے بنائے گئے ٹینس کورٹ کی حالت اچھی نہیں ہے، انھوں نے کہاکہ مالی وسائل نہ ہونے اور تنگ دستی کے باوجود وہ اپنے بھائیوں کو عالمی کھلاڑی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔