طالبعلم زین کے قاتل مصطفیٰ کانجو نے اعتراف جرم کر لیا

فائرنگ میں نے کی لیکن زین علی کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ملزم مصطفیٰ کانجو


ویب ڈیسک April 05, 2015
کلاشنکوف پر مصطفیٰ کانجو کی انگلیوں کے نشان واضح ہیں، تفتیشی افسر۔ فوٹو: ایکسپریس

KUALA LUMPUR: نوجوان طالب علم زین کے قائل سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفیٰ کانجو نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق طالب علم زین کے قاتل مصطفی کانجو نے دوران تفتیش اعتراف جرم کر لیا ہے۔ مصطفیٰ کانجو کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد وہ مشتعل ضرور تھا اور فائرنگ بھی اس نے ہی کی تھی لیکن نہ تو اس کی زین علی سے کوئی دشمنی تھی اور نہ ہی وہ نشے کی حالت میں تھا۔ دوسری جانب تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ کلاشنکوف پر مصطفیٰ کانجو کی انگلیوں کے نشان واضح ہیں جب کہ ملزم نے نشے اور بدحواسی کی حالت میں فائرنگ کی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے صاحبزادے مصطفیٰ کانجو کی فائرنگ سے 13 سالہ زین اور ایک راہ گیر زخمی ہوا جنہیں علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔