ترکی نے یوٹیوب فیس بک اور ٹویٹر پر پابندی عائد کردی

ترک حکومت کی جانب سے پابندی گزشتہ ہفتے قتل کیئے گئے پراسیکوٹر کی تصاویر کی سوشل میڈیا پراشاعت روکنے کیلئے لگائی گئی

حکومتی ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کے انتظامی اقدامات کے باعث سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک لوگوں کی رسائی فی الحال ممکن نہیں۔ فوٹو فائل

لاہور:
ترکی نے گزشتہ ہفتے قتل کیئے جانے والے پراسیکوٹر کی تصاویر کی سوشل میڈیا پر اشاعت روکنے کے لیے ملک بھر میں یوٹیوب، فیس بک اور ٹویٹر پر پابندی عائد کردی ہے۔


ترکی میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی سروس فراہم کرنے والے پرووائڈرز کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے ملنے والی ہدایت کے تحت یوٹیوب، فیس بک اور ٹویٹر تک لوگوں کی رسائی کو بلاک کردیا گیا ہے۔ پابندی کے بعد یوٹیوب پر یہ پیغام چلایا جا رہا ہے کہ حکومتی ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کے انتظامی اقدامات کے باعث ویب سائٹس تک لوگوں کی رسائی فی الحال ممکن نہیں۔ ترک اخبار حریت کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹر سیلم کیراز کی تصاویر کی اشاعت روکنے کے لئے فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب کے علاوہ ملک بھر میں موجود مزید 166 ویب سائٹس کو بند کردیا گیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پراسیکیوٹر مہمت سیلم کیراز اور اس کے دو ساتھیوں کو استنبول کی عدالت میں پیشی کے دوران ہلاک کردیا گیا تھا جس کے بعد ان کی قتل کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر دکھائی جانے لگی جنہیں روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے سائٹس کو بلاک کرنے کا اقدام کیا گیا ہے۔
Load Next Story