پاکستانی صنعتکاروں کی بنگلہ دیش میں 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری
بنگلہ دیش پاکستان سے 47کروڑ ڈالر کی درآمد جبکہ پاکستان کو7کروڑ ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے،بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
ڈپٹی ہائی کمشنر بنگلہ دیش نور ہلال سیف الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی حجم 55 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ڈالر ہے جبکہ بنلگہ دیش کا برآمدی ہدف 74 فیصد حاصل کرچکے ہیں، بنگلہ دیش توانائی کی قلت پر قابو پانے کے لیے بھارت سے بجلی درآمد کر رہا ہے۔
حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے تاجروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی اور کہاکہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو تجارتی وفود کے تبادلے کے لیے تاجروں کو ویزے کی سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش پاکستان سے 47کروڑ ڈالر کی درآمد جبکہ پاکستان کو7کروڑ ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جہاں پاکستانی صنعت کاروں نے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، بنگلہ دیش میں توانائی کی طلب 1170میگا واٹ ہے جبکہ پیداوار 700 میگا واٹ ہے، بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے باقی بجلی بھارت سے درآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیمبر کی تجویز سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے کے لیے ضروری ہے کہ تاجروں کو ویزے کی سہولت دی جانی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش دنیا کا دوسرا بڑا گارمنٹ ایکسپورٹرہے، 60 فیصد گارمنٹس یورپی ممالک اور 18فیصد امریکا کو ایکسپورٹ کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر گوہر اﷲ نے ڈپٹی ہائی کمشنر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بہت سی نعمتوں سے مالامال ہے ، کراچی اور بن قاسم پورٹس درآمد اور برآمد میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، حیدرآباد اندرون سندھ کا انڈسٹریل و ایگریکلچر حب ہے ، سندھ کول مائنز کے لحاظ سے بھی اپنی الگ حیثیت رکھتا ہے جبکہ حیدرآباد کا گلاس بینگلز کی مینوفیکچرنگ میں نمایاں مقام ہے، گلاس انڈسٹریز میں تیار ہونے والی دیدہ زیب خوش رنگ چوڑیاں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کی انڈسٹریز میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، لائٹ انجینئرنگ کے شعبے میں 2 اور 3 وہیلرز گاڑیاں تیار کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے سرمایہ کاروں کے لیے حیدرآباد کے آئل گیس ڈیولپمنٹ سیکٹر، ایگرو بیسڈ انڈسٹریز میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈپٹی ہائی کمشنر بنگلہ دیش کے دورے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تجارتی روابط مزید بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر کی سفارش پر تاجروں کو ویزے دیے جائیں۔ اس موقع پر کمرشل آفیسر بنگلہ دیش مشتاق احمد، حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ، نائب صدر نواب احمد خانزادہ، اراکین ضیاء الدین، عبد الستار خان، اسلم نربان، محمد شاہد، محمود علی راجپوت، رحیم بخش میمن، سید نہال شاہ، سید یاور علی شاہ، لال چند، محمود اقبال جعفری، مشتاق مجید، ضیاء مسرور، عدنان خان، سکندر علی دھندوری، مختار سعید، اقبال بیگ، صلاح الدین خان غوری، رمضان مغل، شاکر میمن، اسلم خان دیسوالی، عبد الوحید شیخ و دیگر موجود تھے۔
حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے تاجروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی اور کہاکہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو تجارتی وفود کے تبادلے کے لیے تاجروں کو ویزے کی سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش پاکستان سے 47کروڑ ڈالر کی درآمد جبکہ پاکستان کو7کروڑ ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جہاں پاکستانی صنعت کاروں نے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، بنگلہ دیش میں توانائی کی طلب 1170میگا واٹ ہے جبکہ پیداوار 700 میگا واٹ ہے، بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے باقی بجلی بھارت سے درآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیمبر کی تجویز سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے کے لیے ضروری ہے کہ تاجروں کو ویزے کی سہولت دی جانی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش دنیا کا دوسرا بڑا گارمنٹ ایکسپورٹرہے، 60 فیصد گارمنٹس یورپی ممالک اور 18فیصد امریکا کو ایکسپورٹ کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر گوہر اﷲ نے ڈپٹی ہائی کمشنر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بہت سی نعمتوں سے مالامال ہے ، کراچی اور بن قاسم پورٹس درآمد اور برآمد میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، حیدرآباد اندرون سندھ کا انڈسٹریل و ایگریکلچر حب ہے ، سندھ کول مائنز کے لحاظ سے بھی اپنی الگ حیثیت رکھتا ہے جبکہ حیدرآباد کا گلاس بینگلز کی مینوفیکچرنگ میں نمایاں مقام ہے، گلاس انڈسٹریز میں تیار ہونے والی دیدہ زیب خوش رنگ چوڑیاں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کی انڈسٹریز میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، لائٹ انجینئرنگ کے شعبے میں 2 اور 3 وہیلرز گاڑیاں تیار کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے سرمایہ کاروں کے لیے حیدرآباد کے آئل گیس ڈیولپمنٹ سیکٹر، ایگرو بیسڈ انڈسٹریز میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈپٹی ہائی کمشنر بنگلہ دیش کے دورے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تجارتی روابط مزید بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر کی سفارش پر تاجروں کو ویزے دیے جائیں۔ اس موقع پر کمرشل آفیسر بنگلہ دیش مشتاق احمد، حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ، نائب صدر نواب احمد خانزادہ، اراکین ضیاء الدین، عبد الستار خان، اسلم نربان، محمد شاہد، محمود علی راجپوت، رحیم بخش میمن، سید نہال شاہ، سید یاور علی شاہ، لال چند، محمود اقبال جعفری، مشتاق مجید، ضیاء مسرور، عدنان خان، سکندر علی دھندوری، مختار سعید، اقبال بیگ، صلاح الدین خان غوری، رمضان مغل، شاکر میمن، اسلم خان دیسوالی، عبد الوحید شیخ و دیگر موجود تھے۔