حصص مارکیٹ میں تیزی سے مزید 338 پوائنٹس کا اضافہ
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 15.30 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 24 کروڑ14 لاکھ44 ہزار 850 حصص کے سودے ہوئے
خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں لسٹڈ کمپنیوں کے متوقع بہترین مالیاتی نتائج پر خریداری تسلسل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس کی31500، 31600 اور 31700 پوائنٹس کی 3 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب69.67 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید70 ارب47 کروڑ34 لاکھ84 ہزار 847 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی افق پر کئی منفی خبروں کے باوجود مارکیٹ میں انسٹیٹیوشنز کی جانب سے سیمنٹ، فرٹیلائزر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری برقرار رہی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر72.87 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن خریداری رحجان غالب ہونے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروباری دورانیے میں غیر ملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ4 لاکھ69 ہزار370 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے6 لاکھ1 ہزار717 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے76 لاکھ24 ہزار72 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 2 لاکھ 90 ہزار895 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے19 لاکھ 52 ہزار687 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن رہا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 338.21 پوائنٹس کے اضافے سے31752.17 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 194.78 پوائنٹس کے اضافے سے 20080.97 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس744.58 پوائنٹس کے اضافے سے 52098.46 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 15.30 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 24 کروڑ14 لاکھ44 ہزار 850 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار366 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں255 کے بھاؤ میں اضافہ، 91 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی افق پر کئی منفی خبروں کے باوجود مارکیٹ میں انسٹیٹیوشنز کی جانب سے سیمنٹ، فرٹیلائزر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری برقرار رہی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر72.87 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن خریداری رحجان غالب ہونے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروباری دورانیے میں غیر ملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ4 لاکھ69 ہزار370 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے6 لاکھ1 ہزار717 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے76 لاکھ24 ہزار72 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 2 لاکھ 90 ہزار895 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے19 لاکھ 52 ہزار687 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن رہا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 338.21 پوائنٹس کے اضافے سے31752.17 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 194.78 پوائنٹس کے اضافے سے 20080.97 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس744.58 پوائنٹس کے اضافے سے 52098.46 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 15.30 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 24 کروڑ14 لاکھ44 ہزار 850 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار366 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں255 کے بھاؤ میں اضافہ، 91 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔