کراچی میں انتشار یا تصادم نہیں بلکہ خوف کی فضا ختم کرنا چاہتا ہوں عمران خان
عزیز آباد میں اگر شہدا ہیں تو وہاں جاکر ان کے لیے فاتحہ خوانی کروں گا، چیرمین پی ٹی آئی
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کراچی میں کسی قسم کا انتشار یا تصادم نہیں بلکہ خوف کی فضا کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور عزیز آباد میں اگر شہدا ہیں تو کل وہاں جاکر ان کے لیے فاتحہ خوانی کروں گا۔
کراچی میں عمران اسماعیل کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں خوف کی فضا ہے لوگ آزادی سے ووٹ بھی نہیں دے سکتے، اگر لوگ اسی طرح خوف کی غلامی کریں گے تو وہ اپنا مستقبل کھو بیٹھیں گے کیونکہ آزاد قومیں ہی ہمیشہ آگے بڑھتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں جہاں سے خوف کی فضا شروع ہوئی وہیں جاکر الیکشن لڑا جائے اور اسے ختم کریں، کل اس فضا کو ختم کرنے خود جناح گراؤنڈ جاؤں گا، سناہے کہ وہاں میرے استقبال کے لیے انڈے اور ٹماٹر تیار ہیں لیکن ہم بھی ہر طرح کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے دیکھ رہے ہیں کہ عزیز آباد سے لوگ الیکشن لڑتے ہوئے ڈرتے ہیں لیکن کراچی والوں کو کہتا ہوں کہ یہ تبدیلی کا وقت ہے اب اس طرح کی سیاست نہیں چلے گی، این اے 246 سے ہمارے امیدوار عمران اسماعیل پر دو بار حملہ ہوا لیکن اگر اب ہمارے کارکنان کوکوئی نقصان پہنچا تو الطاف حسین کے خلاف لندن میں مقدمہ درج کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں یہ ہمارا حق ہے کہ ہم کہیں سے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں، اگر کسی کا خیال ہے کہ وہ خوف سے ہمیں روک سکتا ہے تو اب وقت بدل چکا ہے اور تبدیلی آچکی ہے جس کا پہلا ثبوت عمران اسماعیل کا عزیز آباد سے الیکشن لڑتا ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں کسی قسم کا انتشار اور تصادم نہیں چاہتے بلکہ شہر میں امن کا قیام چاہتے ہیں، الطاف حسین کے بیان کو خوش آمدید کہتا ہوں اگر جناح گراؤنڈ میں ایم کیوایم کے شہدا ہیں تو کل وہاں خود جاکر فاتحہ خوانی کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کراچی میں امن ہو اور وہاں خوشحالی آئے کیونکہ پاکستان میں خوشحالی بھی اسی طرح آسکتی ہے، این اے 246 میں جیت یا ہار سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن یہ الیکشن تاریخی ہے اس لیے کراچی آیا ہوں۔
اس سے قبل حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں کمیشن بنا ہے اور یہ سب دھرنے کا کمال ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ دھاندلی کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 ہفتوں میں جوڈیشل کمیشن کا نتیجہ آئے گا جس کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا جب کہ 2015 الیکشن کا سال ہے اور اس سال الیکشن نہ ہوئے تو اگلے الیکشن جوڈیشل کمیشن کی وجہ سے شفاف ہوں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات تک اسمبلی غیر آئینی ہے اور جب کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا تو خود جاکر نوازشریف کو مبارکباد دیں گے، 2013 کے الیکشن کو تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الیکشن کہا اور آئین کےمطابق شفاف الیکشن سے ہی اسمبلی کا قیام عمل میں آسکتا ہے تو پھر بتایا جائے کہ یہ اسمبلی کس طرح آئینی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن بن گیا ہے اب سندھ کو زیادہ وقت دیں گے کیونکہ اس صوبے میں تبدیلی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
اس سے قبل بھٹ شاہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے شاہ عبداللطیف سائیں کے مزار پر فاتحہ خوانی کی ہے، اللہ ہمارے دورے میں برکت فرمائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بن گیا ہے جس کے بعد چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں، جس کے بعد اب وہ سندھ کے عوام میں زیادہ نظر آئیں گے۔ جب تک لوگوں کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار نہیں ملے گا غریب مزید غریب تر ہوتا جائے گا۔ جو تھر میں ہورہا ہے پاکستان کا المیہ ہے اگر پیسا صحیح جگہ خرچ ہو تو 21 ویں صدی میں ایسا نہ ہو۔
https://www.dailymotion.com/video/x2m2udy
کراچی میں عمران اسماعیل کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں خوف کی فضا ہے لوگ آزادی سے ووٹ بھی نہیں دے سکتے، اگر لوگ اسی طرح خوف کی غلامی کریں گے تو وہ اپنا مستقبل کھو بیٹھیں گے کیونکہ آزاد قومیں ہی ہمیشہ آگے بڑھتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں جہاں سے خوف کی فضا شروع ہوئی وہیں جاکر الیکشن لڑا جائے اور اسے ختم کریں، کل اس فضا کو ختم کرنے خود جناح گراؤنڈ جاؤں گا، سناہے کہ وہاں میرے استقبال کے لیے انڈے اور ٹماٹر تیار ہیں لیکن ہم بھی ہر طرح کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے دیکھ رہے ہیں کہ عزیز آباد سے لوگ الیکشن لڑتے ہوئے ڈرتے ہیں لیکن کراچی والوں کو کہتا ہوں کہ یہ تبدیلی کا وقت ہے اب اس طرح کی سیاست نہیں چلے گی، این اے 246 سے ہمارے امیدوار عمران اسماعیل پر دو بار حملہ ہوا لیکن اگر اب ہمارے کارکنان کوکوئی نقصان پہنچا تو الطاف حسین کے خلاف لندن میں مقدمہ درج کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں یہ ہمارا حق ہے کہ ہم کہیں سے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں، اگر کسی کا خیال ہے کہ وہ خوف سے ہمیں روک سکتا ہے تو اب وقت بدل چکا ہے اور تبدیلی آچکی ہے جس کا پہلا ثبوت عمران اسماعیل کا عزیز آباد سے الیکشن لڑتا ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں کسی قسم کا انتشار اور تصادم نہیں چاہتے بلکہ شہر میں امن کا قیام چاہتے ہیں، الطاف حسین کے بیان کو خوش آمدید کہتا ہوں اگر جناح گراؤنڈ میں ایم کیوایم کے شہدا ہیں تو کل وہاں خود جاکر فاتحہ خوانی کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کراچی میں امن ہو اور وہاں خوشحالی آئے کیونکہ پاکستان میں خوشحالی بھی اسی طرح آسکتی ہے، این اے 246 میں جیت یا ہار سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن یہ الیکشن تاریخی ہے اس لیے کراچی آیا ہوں۔
اس سے قبل حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں کمیشن بنا ہے اور یہ سب دھرنے کا کمال ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ دھاندلی کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 ہفتوں میں جوڈیشل کمیشن کا نتیجہ آئے گا جس کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا جب کہ 2015 الیکشن کا سال ہے اور اس سال الیکشن نہ ہوئے تو اگلے الیکشن جوڈیشل کمیشن کی وجہ سے شفاف ہوں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات تک اسمبلی غیر آئینی ہے اور جب کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا تو خود جاکر نوازشریف کو مبارکباد دیں گے، 2013 کے الیکشن کو تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الیکشن کہا اور آئین کےمطابق شفاف الیکشن سے ہی اسمبلی کا قیام عمل میں آسکتا ہے تو پھر بتایا جائے کہ یہ اسمبلی کس طرح آئینی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن بن گیا ہے اب سندھ کو زیادہ وقت دیں گے کیونکہ اس صوبے میں تبدیلی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
اس سے قبل بھٹ شاہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے شاہ عبداللطیف سائیں کے مزار پر فاتحہ خوانی کی ہے، اللہ ہمارے دورے میں برکت فرمائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بن گیا ہے جس کے بعد چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں، جس کے بعد اب وہ سندھ کے عوام میں زیادہ نظر آئیں گے۔ جب تک لوگوں کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار نہیں ملے گا غریب مزید غریب تر ہوتا جائے گا۔ جو تھر میں ہورہا ہے پاکستان کا المیہ ہے اگر پیسا صحیح جگہ خرچ ہو تو 21 ویں صدی میں ایسا نہ ہو۔
https://www.dailymotion.com/video/x2m2udy