بلاول بھٹو کی سوچ میں پختگی آنے کے بعد ہی انہیں سیاسی میدان میں اتاریں گے آصف زرداری

پیپلز پارٹی میں ذوالفقارعلی بھٹو کے دور سے کچھ گندے انڈے ہیں جو آج بھی موجود ہیں، سابق صدر


ویب ڈیسک April 09, 2015
یمن کا مسئلہ صرف مسلم ممالک کا نہیں ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، شریک چیرمین پیپلزپارٹی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کو تربیت کے لیے لندن بھیجا اور ان کی سوچ میں پختگی آنے کے بعد ہی انہیں سیاسی میدان میں اتاریں گے جب کہ تمام سیاسی جماعتوں میں گندے انڈے موجود ہوتے ہیں اور پیپلز پارٹی میں بھی ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے کچھ گندے انڈے ہیں جو آج بھی موجود ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ یمن کا مسئلہ صرف مسلم ممالک کا نہیں ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر یہ انسانیت کا مسئلہ ہے اور اسی اہمیت کے حوالے سے پاکستان خود کو اس سے علیحدہ نہیں رکھ سکتا کیونکہ لاکھوں پاکستانی خلیجی ممالک میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے یمن کے حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران بتایا کہ سعودی عرب نے ان چیزوں کا مطالبہ کیا ہے اور پھر وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر دفاع کے بیان کی تصدیق کی لیکن ہم نے حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ یمن کا معاملہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے، اگر سب چیزیں سب کے سامنے نہیں بتائی جا سکتیں تو پھر تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے اور ذمہ دار ی کے ساتھ تمام چیزیں واضح کی جائیں۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو تربیت کے لیے لندن بھیجا ہے ان کی سوچ میں پختگی آنے کے بعد ہی انہیں سیاسی میدان میں اتاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں میں کچھ گندے انڈے موجود ہوتے ہیں اور اسی طرح پیپلز پارٹی میں بھی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی کچھ گندے انڈے تھے جو آج تک موجود ہیں، ہمیں اپنی جماعتوں سے گندے انڈے نکالنے چاہیئیں نہ کہ جمہوریت کو نکال کر باہر پھینکنا چاہیئے۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور جب یہ حکومت اپنے 5 سال پورے کرے گی تو آئندہ جمہوریت مضبوط ہو گی، جمہوریتوں کے پاس مذاکرات کے سوا کوئی راستہ نہیں، جوڈیشل کمیشن بننے پر عمران خان کو مبارکباد دیتے ہیں اور امید ہے کہ فریقین جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں