دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں

شرپسندی کے واقعات بھی مستقل پیش آرہے ہیں تاہم پاک افواج اور رینجرز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں

دہشت گردی جیسے عفریت سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم و حوصلہ کی ضرورت ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

MUMBAI:
ملک میں ایک جانب پاک افواج دہشت گرد عناصر کے خلاف ''ضرب عضب'' میں مصروف ہیں تو شہروں میں رینجرز اور پولیس بھی شرپسند عناصر کے خاتمے کے لیے مکمل تندہی کے ساتھ برسرپیکار ہیں۔

گزشتہ روز رینجرز نے کراچی کے علاقے کیماڑی ٹاپو میں مقابلے کے دوران کالعدم تحریک طالبان کے امیر سمیت 5دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جب کہ سہراب گوٹھ میں بھی پولیس نے مبینہ مقابلے میں 4 ملزمان کو ہلاک کیا۔ دونوں واقعات میں ملزموں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ، دستی بم اور بارودی مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔


اطلاعات کے مطابق رینجرز کے محاصرے کے بعد ملزمان نے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی، دہشت گردوں کے حملے میں 2رینجرز کے اہلکار زخمی ہوگئے، رینجرز کی جوابی فائرنگ سے 5 دہشت گرد ہلاک جب کہ دیگر ملزمان فرار ہوگئے۔ رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد عمر عرف فہد مون تحریک طالبان القاعدہ کے الیاس کشمیری گروپ کا کراچی میں امیر تھا، جس نے 14 فروری 2014 میں رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کی گاڑی پر کورنگی روڈ پر خودکش دھماکا کروایا تھا، اس کے علاوہ اس نے لانڈھی اور نارتھ کراچی میں رینجرز اور پولیس پر فائرنگ اور دستی بموں سے حملے کیے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد مذکورہ مقام پر لگنے والی نمائش کے دوران ایکسپو سینٹر پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔ شرپسند عناصر شہر کا امن تباہ کرنے کے درپے ہیں، ایکسپو سینٹر جیسی پرہجوم جگہ پر دہشت گردی کی اطلاعات ملک دشمنوں کے مذموم مقاصد کی سنگینیوں کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے۔

شرپسندی کے واقعات بھی مستقل پیش آرہے ہیں۔تاہم پاک افواج اور رینجرز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، عوام کو بھی اپنے جانبازوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا اور اپنے اطراف کسی بھی مشکوک سرگرمی کا احساس ہوتے ہی متعلقہ اداروں کو مطلع کرنا ہوگا۔ دہشت گردی جیسے عفریت سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم و حوصلہ کی ضرورت ہے۔ ملک و قوم کے دشمنوں سے مل کر نبرد آزما ہونا ہی وقت کی ضرورت ہے۔
Load Next Story