درآمد ایل این جی کو ٹیکسوں میں چھوٹ نہیں ملے گی ای سی سی کا فیصلہ

اوگرا کو عوامی سماعت کے بغیر ایل این جی کی ماہانہ قیمتیں متعین کرنے کے اختیارات دینے کی منظوری،

اوگرا کو عوامی سماعت کے بغیر ایل این جی کی ماہانہ قیمتیں متعین کرنے کے اختیارات دینے کی منظوری۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

ISLAMABAD:
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اوگرا کو بغیر عوامی سماعت کے ماہانہ بنیادوں پر ایل این جی کی قیمتیں متعین کرنے کے اختیارات دینے کی منظوری دے دی ہے جس کیلیے اوگرا رولز میں ترامیم کی جائیں گی تاہم ای سی سی نے درآمدی ایل این جی کو ڈیوٹی اور ٹیکسوں سے چھوٹ دینے سے انکار کردیا ہے اور دیگر درآمدی ایندھن کی طرح ایل این جی کی درآمد پر ٹیکس لاگو ہوں گے البتہ ایل این جی پالیسی کے تحت ایل این جی ٹرمینل آپریٹرز اور مالکان کو ٹیکس سے چھوٹ دے دی ہے۔


کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں درآمدی ایل این جی کیلیے پاکستان آنے والے فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ری گیسی فکیشن یونٹ (ایف ایس آر یو) کو پلانٹ و مشینری تصور کرتے ہوئے ٹیکسوں سے چھوٹ دینے کی منظوری دے دی گئی، اس کے علاوہ چائنا اوور سیز پورٹ کمپنی لمیٹڈ کی درخواست پر گوادر پورٹ اور گوادر پورٹ فری زون کیلیے ٹیکس چھوٹ 20 سال سے بڑھا کر23 سال تک کیلیے کردی ہے جبکہ ساڑھے 6 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کیلیے مقررہ تاریخ میں15 جولائی تک توسیع کردی ہے۔

ای سی سی نے فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی کو امریکا میں ایکویٹی انویسٹمنٹ کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے تاہم 30 کروڑ ڈالر کا یہ سرمایہ بین الاقوامی بونڈز جاری کرکے حاصل کیا جائے گا، کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی کی سفارش پر این ٹی سی کو پاور پر چیز ایگریمنٹ اور پاور پالیسی 1994 کی بنیاد پر ڈیوڈ انرجن پرائیویٹ لمیٹڈ کو ساڑھے 10 میگاواٹ کے گیس فائرڈ پاور پروجیکٹ کے ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
Load Next Story