پارلیمنٹ میں یمن جنگ میں فریق نہ بننے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

پاکستان یمن جنگ کا حصہ نہیں بنے گا لیکن حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے سب سے آگے ہوگا، قرار داد

یمن کا مسئلہ مذاکرات سے حل کیا جائے، قرار داد. فوٹو:فائل

RATODERO:
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورت حال پر فریق نہ بننے کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں یمن کی جنگ کے حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فریق نہ بننے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرار داد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان یمن کی جنگ کاحصہ نہیں بنے گا بلکہ اس میں مصالحانہ کرداد ادا کیا جائے گا کیونکہ جنگ کا حصہ بننے سے پاکستان بحران میں پھنس جائے گا۔


قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یمن کی صورتحال یمن کی صورتحال پر پاکستان کو تشویش ہے اور مسئلے کا پرامن حل پاکستان کا مقصد ہے، یمن میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ہے۔ قرار داد کے مطابق پاکستان یمن جنگ میں فریق نہیں بنے گا لیکن حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے سب سے آگے کھڑا ہوگا۔ یمن میں امن کے لئے مسلم امہ اور عالمی برادری کردار ادا کرے کیونکہ یمن کی کشیدہ صورت حال خطے میں صورت حال کشیدہ کر سکتی ہے۔

 

Load Next Story