امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک سیارچے کا نام ملالہ رکھ دیا
مریخ اور مشتری کے درمیان دریافت ہونے والے 2.5 قطر کے سیارچے کا نام ملالہ رکھا گیا۔
پاکستان کی باہمت خاتون ملالہ یوسف زئی کو ایک اور اعزاز حاصل ہوگیا اور امریکا کے خلائی ادارے ناسا نے مریخ اور مشتری کے درمیان دریافت ہونے والے سیارے کا نام ملالہ رکھ دیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خلائی ادارے نے 5 سال قبل مریخ اور مشتری کے درمیان دریافت ہونے والے 2.5 قطر کے سیارچے کا نام ملالہ رکھ دیا جسے 316201 کا نام دیا گیا تھا تاہم ناسا کے سائنسدانوں اب سیارچے کا نام ملالہ رکھ دیا۔ ملالہ سیارہ ساڑھے پانچ سال میں اپنے مدار کے گرد اپنا چکر مکمل کرتا ہے۔
ناسا سے وابستہ سائنسدان ایمی مینظر کا کہنا ہے کہ نئے دریافت ہونے والے سیارے کا نام ملالہ رکھنا اعزاز کی بات ہے جب کہ ہمارے ساتھی ڈاکٹر کیری نوگینٹ نے تجویز دی کہ پہلے بھی سیارچوں کے نام رکھے گئے اور بہت کم نام کسی کے اعزاز میں رکھے اس لئے سیارہ 316201 کا نام ملالہ کے نام پر رکھا جائے جس کے بعد سیارے کا نام ملالہ رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ملالہ سے متعلق میگرین کی اسٹوریز پڑھی ہیں جس کے بعد احساس ہوا ہے ملالہ اس لائق ہیں کہ ان کے نام سے سیارے کو منسوب کیا جائے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خلائی ادارے نے 5 سال قبل مریخ اور مشتری کے درمیان دریافت ہونے والے 2.5 قطر کے سیارچے کا نام ملالہ رکھ دیا جسے 316201 کا نام دیا گیا تھا تاہم ناسا کے سائنسدانوں اب سیارچے کا نام ملالہ رکھ دیا۔ ملالہ سیارہ ساڑھے پانچ سال میں اپنے مدار کے گرد اپنا چکر مکمل کرتا ہے۔
ناسا سے وابستہ سائنسدان ایمی مینظر کا کہنا ہے کہ نئے دریافت ہونے والے سیارے کا نام ملالہ رکھنا اعزاز کی بات ہے جب کہ ہمارے ساتھی ڈاکٹر کیری نوگینٹ نے تجویز دی کہ پہلے بھی سیارچوں کے نام رکھے گئے اور بہت کم نام کسی کے اعزاز میں رکھے اس لئے سیارہ 316201 کا نام ملالہ کے نام پر رکھا جائے جس کے بعد سیارے کا نام ملالہ رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ملالہ سے متعلق میگرین کی اسٹوریز پڑھی ہیں جس کے بعد احساس ہوا ہے ملالہ اس لائق ہیں کہ ان کے نام سے سیارے کو منسوب کیا جائے۔