پاکستان میں مینگو پلپ کا سب سے بڑا پلانٹ آئندہ ماہ چل جائیگا
پلانٹ 15 اپریل کو اٹلی سے درآمد، سرگودھا میں نصب، 1 ارب کی سرمایہ کاری کی جائے گی
پاکستان میں مینگو پلپ بنانے کا سب سے بڑا پلانٹ مئی میں پیداوار شروع کردے گا، پلانٹ کی تنصیب پر ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
2 مراحل میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے آم، امرود، چیکو کے گودے سمیت ٹماٹر کا پیسٹ اور دیگر پھلوں کا پلپ اور کنسٹریٹ تیار کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں 44کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس میں 16کروڑ 50لاکھ روپے اٹلی سے پلانٹ کی درآمد پر خرچ ہوں گے، جدید پلانٹ 15اپریل کو کراچی پہنچے گا جو 25اپریل تک سرگودھا پہنچایا جائے گا۔ پلانٹ لگانے والی افتخار احمد اینڈ کمپنی کے چیئرمین محمد ندیم احمد کے مطابق جدید نوعیت کا پلانٹ ایک گھنٹے میں 12ٹن پلپ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پلانٹ پیداواری گنجائش کے لحاظ سے سب سے بڑا پلانٹ ہے، کمپنی کا پہلے ہی کراچی میں 10ٹن فی گھنٹہ گنجائش کا پلانٹ کام کررہا ہے، اس طرح ان کی کمپنی دوسرے پلانٹ کی تنصیب کے بعد 22ٹن فی گھنٹہ کی مجموعی پیداواری گنجائش کے ساتھ دنیا کی سرفہرست پلپ تیار کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہوجائے گی۔
پلانٹ کیلیے تیار کی جانے والی عمارت کا مکمل ڈھانچہ بھی دبئی سے درآمد کیا گیا ہے جسے سرگودھا میں 25 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے، فیکٹری کی تعمیر اور پلانٹ کی تنصیب کا کام مئی میں مکمل ہوجائیگا اور آم کے آئندہ سیزن میں پلپ کی پیداوار شروع کر دی جائے گی، اس پلانٹ سے سرگودھا، بھلوال اور دیگر زرعی علاقوں میں روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور پھلوں کو ضائع ہونے سے بچاکر ویلیو ایڈیشن کے ذریعے زرمبادلہ کمایا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 3 سے 4 بڑے پلپ یونٹ قائم ہیں جن کی مجموعی پیداواری گنجائش 30 ٹن فی گھنٹہ ہے۔
اس نئے پلانٹ کی تنصیب کے بعد پاکستان میں نصب اسٹیٹ آف دی آرٹ ویلیو ایڈیشن پلانٹس کی مجموعی صلاحیت بھی بڑھ کر 42ٹن فی گھنٹہ تک پہنچ جائے گی، پلانٹ کی تعمیر کے اگلے مرحلے میں کینو کا پلپ بھی تیار کیا جائے گا جبکہ پلانٹ کے نزدیک جدید طرز پر ماڈل فارمنگ بھی کی جائیگی تاکہ پھلوں کا معیار بہتر بنانے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی جا سکے، پلانٹ میں جدید لیبارٹری بھی تعمیر کی جارہی ہے، اس پلانٹ سے حاصل ہونے والا پلپ مقامی سطح پر فروٹ جوس کی تیاری کیلیے استعمال کیا جائیگا جبکہ سرپلس پیداوار ایکسپورٹ کی جائیگی۔
2 مراحل میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے آم، امرود، چیکو کے گودے سمیت ٹماٹر کا پیسٹ اور دیگر پھلوں کا پلپ اور کنسٹریٹ تیار کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں 44کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس میں 16کروڑ 50لاکھ روپے اٹلی سے پلانٹ کی درآمد پر خرچ ہوں گے، جدید پلانٹ 15اپریل کو کراچی پہنچے گا جو 25اپریل تک سرگودھا پہنچایا جائے گا۔ پلانٹ لگانے والی افتخار احمد اینڈ کمپنی کے چیئرمین محمد ندیم احمد کے مطابق جدید نوعیت کا پلانٹ ایک گھنٹے میں 12ٹن پلپ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پلانٹ پیداواری گنجائش کے لحاظ سے سب سے بڑا پلانٹ ہے، کمپنی کا پہلے ہی کراچی میں 10ٹن فی گھنٹہ گنجائش کا پلانٹ کام کررہا ہے، اس طرح ان کی کمپنی دوسرے پلانٹ کی تنصیب کے بعد 22ٹن فی گھنٹہ کی مجموعی پیداواری گنجائش کے ساتھ دنیا کی سرفہرست پلپ تیار کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہوجائے گی۔
پلانٹ کیلیے تیار کی جانے والی عمارت کا مکمل ڈھانچہ بھی دبئی سے درآمد کیا گیا ہے جسے سرگودھا میں 25 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے، فیکٹری کی تعمیر اور پلانٹ کی تنصیب کا کام مئی میں مکمل ہوجائیگا اور آم کے آئندہ سیزن میں پلپ کی پیداوار شروع کر دی جائے گی، اس پلانٹ سے سرگودھا، بھلوال اور دیگر زرعی علاقوں میں روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور پھلوں کو ضائع ہونے سے بچاکر ویلیو ایڈیشن کے ذریعے زرمبادلہ کمایا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 3 سے 4 بڑے پلپ یونٹ قائم ہیں جن کی مجموعی پیداواری گنجائش 30 ٹن فی گھنٹہ ہے۔
اس نئے پلانٹ کی تنصیب کے بعد پاکستان میں نصب اسٹیٹ آف دی آرٹ ویلیو ایڈیشن پلانٹس کی مجموعی صلاحیت بھی بڑھ کر 42ٹن فی گھنٹہ تک پہنچ جائے گی، پلانٹ کی تعمیر کے اگلے مرحلے میں کینو کا پلپ بھی تیار کیا جائے گا جبکہ پلانٹ کے نزدیک جدید طرز پر ماڈل فارمنگ بھی کی جائیگی تاکہ پھلوں کا معیار بہتر بنانے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی جا سکے، پلانٹ میں جدید لیبارٹری بھی تعمیر کی جارہی ہے، اس پلانٹ سے حاصل ہونے والا پلپ مقامی سطح پر فروٹ جوس کی تیاری کیلیے استعمال کیا جائیگا جبکہ سرپلس پیداوار ایکسپورٹ کی جائیگی۔