وفاقی بجٹ 201516میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں معمولی اضافے کا امکان

آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی نہ ہونے کا امکان ہے، ذرائع


Irshad Ansari April 11, 2015
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 100 فیصد اضافہ کی سمری تیار کی جارہی ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

VIENNA: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں افراط زر کی شرح کے حساب سے اضافے سمیت مختلف تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے تاہم سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی کا معاملہ التوا کا شکار ہونے کا امکان ہے البتہ ہاؤس رینٹ سیلنگ سمیت دیگر الاؤنسز میں اضافہ متوقع ہے جس کے لیے وزارت خزانہ نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے ورکنگ پیپر پر مشتمل تجاویز مانگ لی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی نہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس کے لیے پے اینڈ پنشن کمیشن جائزہ لے گا اور غالب امکان یہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی کے لیے کمیشن کے قیام کا اعلان کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے پاس تنخواہوں میں اضافے کی اس وقت یہ تجویز زیر غور ہے کہ بجٹ میں افراط زر کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور توقع ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر افراط زر کی شرح 10 فیصد سے نیچے سنگل ڈیجٹ میں رہے گی اور زیادہ امکان 5 سے 6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس تجویز پر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو بجٹ میں ملازمین کو تنخواہوں میں اضافے کی مد میں کوئی زیادہ اضافہ ملنے کی توقع نہیں ہے البتہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ افراط زر کی شرح کے مطابق کیا جائے مگر ملازمین کی تنخواہوں میں ایڈہاک ریلیف میں سے 50 فیصد کے ایڈہاک ریلیف کو تنخواہوں کا حصہ بنا کر دیگر الاؤنسز کے لیے منجمد کردیا جائے تاکہ اس کا بجٹ پر کوئی زیادہ مالی اثر نہ پڑے، اس کے علاوہ یہ تجویز بھی ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کے بجائے تمام ایڈہاک ریلیف تنخواہوں میں شامل کرکے نظر ثانی شدہ پے اسکیلز جاری کردیے جائیں مگر اس کے لیے پے اینڈ پنشن کمیشن قائم کرنا ہوگا جس کے ابھی تک کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

ذرائع نے کہاکہ البتہ ملازمین کے میڈیکل الاؤنس، ٹرانسپورٹ الاؤنس، ہاؤس رینٹ سیلنگ سمیت دیگر الاؤنسز میں اضافے کے حوالے سے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے تجاویز مانگی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران مکمل ورکنگ پیپر کے ساتھ تجاویز بھجوائی جائیں اور ان تجاویز کا ریشنل بھی دیا جائے اور کوشش کی جائے 2 سے 3 مختلف آپشنز پر مشتمل ورکنگ پیپر پیش کیے جائیں جن میں ہر ورکنگ پیپر کے ساتھ اس کے مالی بوجھ کی ورکنگ بھی ساتھ بھجوائی جائے اور بتایا جائے کہ کس آپشن کا بجٹ پر کتنا بوجھ پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 100 فیصد اضافہ کی سمری تیار کی جارہی ہے البتہ حتمی فیصلہ وزارت خزانہ ہی کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔