بے نظیر ایئرپورٹ پیسے نہ دینے پربرطانوی شہری کا پاسپورٹ ضبط

ایف آئی اے نے پہلے کلیئر کیا پھر طیارے سے اتار کر حراست میں لے لیا، ایک لاکھ روپے مانگے


12 روز پاسپورٹ دبائے رکھا، میری نوکری چلی گئی، وزیر داخلہ نوٹس لیں، ظہیر حسین۔ فوٹو: فائل

بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسلام آباد پر ایک لاکھ روپے نہ دینے پر ایف آئی اے اہلکاروں نے پاکستانی نژاد برطانوی شہری کو طیارے سے اتارکر پاسپورٹ جعلی قرار دےکر کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھا بعدازاں چھوڑ دیا مگر پاسپورٹ پھر بھی 2 ہفتے تک بلاجواز اپنے پاس رکھا جس کی وجہ سے اس کی برطانیہ میں ملازمت بھی ختم ہوگئی۔

پاکستانی نژاد برطانوی شہری ظہیر حسین نے روزنامہ ایکسپریس کو بتایا کہ وہ 1999سے برطانوی شہریت رکھتے ہیں، 26مارچ 2015 کو واپس برطانیہ جانے کیلیے سوار ہوئے تو ایئر پورٹ پر کلیئرنس کے بعد طیارے میں سوار ہوئے تو ایف ائی اے کے اہلکاروں جوکہ ان کو پہلے کلیئرکر چکے تھے طیارے سے پاسپورٹ جعلی قرار دےکر اتار لیا اور پیسے نہ دینے پر دونوں پاسپورٹ اور پاکستان اوور سیز کارڈ ضبط کرلیے، جسکے بعد ایف آئی اے کے دفتر لے گئے اور بلاجواز کئی گھنٹے تک اسے وہاں پر حبس بے جا میں رکھا ، پھر میرے راولپنڈی میں مقیم والدین کو ٹیلی فون کرایا کہ ایک لاکھ روپے دو تب چھوڑیں گے پھر بعد میں مجھے چھوڑ دیا اور 2 ہفتے تک مجھے پاسپورٹ نہیں دیا مجھ سے پیسے مانگتے رہے پھر ایف آئی اے کے ایک آفیسر تک کسی ذریعے سے بات پہنچائی تو انھوںنے فوری مجھے جمعرات 9 مارچ کو پاسپورٹ حوالے کر دیا۔ میرے ساتھ ایف آئی اے نے بہت ناانصافی اورظلم کیا ہے۔ وزیر داخلہ متعلقہ افسران اور اہلکاروں کیخلاف ایکشن لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں