ملک بھر میں سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کا وقت ختم
بند سمز 6 ماہ میں دوبارہ تصدیق کرانے کے بعد کھلوائی جاسکتی ہیں، پی ٹی اے
ISLAMABAD:
موبائل فون سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد غیر تصدیق شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے مطابق ملک بھر میں موبائل فون صارفین کی تعداد 10 کروڑ 30لاکھ ہے جن کی بائیو میٹرک تصدیق دو مراحل میں مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد غیرتصدیق شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔ پی ٹی اے ذرائع کے مطابق ملک بھرمیں استعمال ہونے والی 10 کروڑ سموں کی تصدیق کرنا تھی تاہم ایک کروڑ 70 لاکھ سموں کی تصدیق نہ ہوسکی جسے بند کردیا گیا ہے تاہم بند سمز 6 ماہ میں دوبارہ تصدیق کرانے کے بعد کھلوائی جاسکتی ہیں۔
پی ٹی اے نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے سموں کی تصدیق کا طریقہ کار بھی وضع کیا ہے جس کے تحت ایسی سمیں جو پاکستان میں استعمال ہورہی ہیں اور ان کے مالکان بیرون ملک موجود ہیں ایسے صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سم کی ملکیت اپنے خاندان کے دیگر افراد کے نام کروائیں، ایسی سمیں جو سوائے افغانستان کے انٹرنیشنل رومنگ پر سمندر پار کام کررہی ہیں ان کو مالکان کے متعلق معلومات کی ایس ایم ایس اور نادرا کے ریکارڈ سے تصدیق کے بعد عارضی طور پر تصدیق شدہ سموں میں شمار کیاجائے گا۔ایسی عارضی تصدیق شدہ سموں کو اگلے سال 31 مارچ تک بائیو میٹرک نظام کے ذریعے تصدیق نہ ہونے کی صورت میں بلاک کردیا جائے گا۔
موبائل فون سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد غیر تصدیق شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے مطابق ملک بھر میں موبائل فون صارفین کی تعداد 10 کروڑ 30لاکھ ہے جن کی بائیو میٹرک تصدیق دو مراحل میں مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد غیرتصدیق شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔ پی ٹی اے ذرائع کے مطابق ملک بھرمیں استعمال ہونے والی 10 کروڑ سموں کی تصدیق کرنا تھی تاہم ایک کروڑ 70 لاکھ سموں کی تصدیق نہ ہوسکی جسے بند کردیا گیا ہے تاہم بند سمز 6 ماہ میں دوبارہ تصدیق کرانے کے بعد کھلوائی جاسکتی ہیں۔
پی ٹی اے نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے سموں کی تصدیق کا طریقہ کار بھی وضع کیا ہے جس کے تحت ایسی سمیں جو پاکستان میں استعمال ہورہی ہیں اور ان کے مالکان بیرون ملک موجود ہیں ایسے صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سم کی ملکیت اپنے خاندان کے دیگر افراد کے نام کروائیں، ایسی سمیں جو سوائے افغانستان کے انٹرنیشنل رومنگ پر سمندر پار کام کررہی ہیں ان کو مالکان کے متعلق معلومات کی ایس ایم ایس اور نادرا کے ریکارڈ سے تصدیق کے بعد عارضی طور پر تصدیق شدہ سموں میں شمار کیاجائے گا۔ایسی عارضی تصدیق شدہ سموں کو اگلے سال 31 مارچ تک بائیو میٹرک نظام کے ذریعے تصدیق نہ ہونے کی صورت میں بلاک کردیا جائے گا۔