مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف ریلی کے دوران پاکستانی پرچم لہرادیا گیا
بھارتی پولیس نے سری نگر میں پرچم لہرانے پر کشمیری رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا
ISLAMABAD:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی جس میں بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور اس دوران کشمیریوں نے سری نگر میں پاکستانی پرچم بھی لہرادیا جب کہ بھارتی پولیس نے پرچم لہرانے پر کشمیری رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی سری نگر آمد پر کشمیریوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا جب کہ اس موقع پر گزشتہ روز رہائی پانے والے کشمیری رہنما مسرت عالم کی قیادت میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی بھی نکالی گئی جس میں پرجوش کشمیریوں نے پاکستان کے حق میں نعرے بلند کیے اور اس دوران وادی بھارت مردہ بعد کے نعروں سے گونج اٹھی جب کہ ریلی کے دوران سری نگر میں پاکستان کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مفتی سعید اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں کیونکہ یہ علاقہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے، مسئلہ کشمیر صرف پاک بھارت تنازع نہیں بلکہ سہ فریقی مسئلہ ہے، کشمیری بنیادی اوراصل فریق ہیں،کشمیر میں ہندو پنڈتوں کی آبادکاری مسلم اکثریت کواقلیت میں بدلنے کی سازش ہے،کشمیریوں نے بھارت کے غاصبانہ قبضے کو پہلے تسلیم کیا نہ آئندہ کریں گے جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت نہیں مل جاتا اس وقت تک ہماری جدو جہد آزادی جاری رہے گی۔
سری نگر میں نکالی جانے والی ریلی میں ''تیری جان میری جان پاکستان پاکستان' '''پاکستان کاکیا پیغام کشمیر بنے گا پاکستان''''تیرا میراکیا ارمان پاکستان پاکستان''کے نعرے بھی لگائے گئے جب کہ اس دوران بھارتی پولیس کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنا شروع ہوگئی اور اس نے کارروائی کرکے متعدد افرادکوگرفتارکر لیا، پولیس نے پرچم لہرانے پر کشمیری رہنما سید علی گیلانی اور مسرت عالم سمیت دیگرمقامی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جب کہ سری نگر میں پاکستانی پرچم لہراتا دیکھ کربھارتی حکومت اور میڈیا آگ بگولہ ہوگئے، بھارتی میڈیا پروپیگنڈاکرتا رہا اور اس نے حریت رہنماؤں کو باغی اور غدار قراردے دیا۔ پاکستانی پرچم لہرانے پر حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پیٹ میں بھی مروڑیں اٹھیں اور اس کی جانب سے پرچم لہرانے کی مذمت اور مسرت عالم کی دوبارہ گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے سری نگر میں پرچم لہرانے پر مقدمہ درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کشمیری عوام کی آواز ہے جسے تسلط سے نہیں دبایا جاسکتا، بھارت کا کشمیریوں پر تشدد قابل افسوس اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ms1n4_kashmiri-waves-pakistani-flags_news
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی جس میں بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور اس دوران کشمیریوں نے سری نگر میں پاکستانی پرچم بھی لہرادیا جب کہ بھارتی پولیس نے پرچم لہرانے پر کشمیری رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی سری نگر آمد پر کشمیریوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا جب کہ اس موقع پر گزشتہ روز رہائی پانے والے کشمیری رہنما مسرت عالم کی قیادت میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی بھی نکالی گئی جس میں پرجوش کشمیریوں نے پاکستان کے حق میں نعرے بلند کیے اور اس دوران وادی بھارت مردہ بعد کے نعروں سے گونج اٹھی جب کہ ریلی کے دوران سری نگر میں پاکستان کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مفتی سعید اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں کیونکہ یہ علاقہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے، مسئلہ کشمیر صرف پاک بھارت تنازع نہیں بلکہ سہ فریقی مسئلہ ہے، کشمیری بنیادی اوراصل فریق ہیں،کشمیر میں ہندو پنڈتوں کی آبادکاری مسلم اکثریت کواقلیت میں بدلنے کی سازش ہے،کشمیریوں نے بھارت کے غاصبانہ قبضے کو پہلے تسلیم کیا نہ آئندہ کریں گے جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت نہیں مل جاتا اس وقت تک ہماری جدو جہد آزادی جاری رہے گی۔
سری نگر میں نکالی جانے والی ریلی میں ''تیری جان میری جان پاکستان پاکستان' '''پاکستان کاکیا پیغام کشمیر بنے گا پاکستان''''تیرا میراکیا ارمان پاکستان پاکستان''کے نعرے بھی لگائے گئے جب کہ اس دوران بھارتی پولیس کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنا شروع ہوگئی اور اس نے کارروائی کرکے متعدد افرادکوگرفتارکر لیا، پولیس نے پرچم لہرانے پر کشمیری رہنما سید علی گیلانی اور مسرت عالم سمیت دیگرمقامی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جب کہ سری نگر میں پاکستانی پرچم لہراتا دیکھ کربھارتی حکومت اور میڈیا آگ بگولہ ہوگئے، بھارتی میڈیا پروپیگنڈاکرتا رہا اور اس نے حریت رہنماؤں کو باغی اور غدار قراردے دیا۔ پاکستانی پرچم لہرانے پر حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پیٹ میں بھی مروڑیں اٹھیں اور اس کی جانب سے پرچم لہرانے کی مذمت اور مسرت عالم کی دوبارہ گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے سری نگر میں پرچم لہرانے پر مقدمہ درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کشمیری عوام کی آواز ہے جسے تسلط سے نہیں دبایا جاسکتا، بھارت کا کشمیریوں پر تشدد قابل افسوس اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2ms1n4_kashmiri-waves-pakistani-flags_news