بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے سے باز آجائیں آرمی چیف
ریاستی رٹ کی بحالی کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے دہشت گردوں اور ان کے ہمدردوں کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملےگی،آرمی چیف
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتوں کا پوری طرح مقابلہ کیا جائے گا جب کہ بیرونی قوتیں دہشت گردوں کی مدد کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ کا دورہ کیا جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ، گورنر محمد خان اچکزئی اور کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے بلوچستان میں سلامتی سے متعلقہ خطرات کا ذکر کیا اور اس بات پر زور دیاکہ اس وسیع وعریض صوبے میں امن و امان کے لیے سول و فوجی قیادت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک جامع طریقہ کار اپنائیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے گزشتہ دنوں تربت میں مزدوروں کے ظالمانہ قتل کی مذمت کی جب کہ جنرل راحیل شریف نے صوبے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کو مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف بھی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتوں کا پوری طرح مقابلہ کیا جائے گا،بیرونی قوتیں اور بین الاقوامی ایجنسیاں دہشت گردوں کی مدد کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن اور خوشحالی کے لیے بلوچ عوام کے ساتھ ہیں، دہشت گردوں کے مددگاروں کو منہ کی کھانا پڑے گی،ریاستی رٹ کی بحالی کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے جب کہ دہشت گردوں ان کے ہمدردوں اور ان کے معاونین کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2mrrgn_army-chief_news
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملاقات کی جس میں قومی سلامتی امور اور بلوچستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران وزیراعظم اور آرمی چیف نے ملک دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ کا دورہ کیا جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ، گورنر محمد خان اچکزئی اور کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے بلوچستان میں سلامتی سے متعلقہ خطرات کا ذکر کیا اور اس بات پر زور دیاکہ اس وسیع وعریض صوبے میں امن و امان کے لیے سول و فوجی قیادت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک جامع طریقہ کار اپنائیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے گزشتہ دنوں تربت میں مزدوروں کے ظالمانہ قتل کی مذمت کی جب کہ جنرل راحیل شریف نے صوبے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کو مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف بھی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتوں کا پوری طرح مقابلہ کیا جائے گا،بیرونی قوتیں اور بین الاقوامی ایجنسیاں دہشت گردوں کی مدد کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن اور خوشحالی کے لیے بلوچ عوام کے ساتھ ہیں، دہشت گردوں کے مددگاروں کو منہ کی کھانا پڑے گی،ریاستی رٹ کی بحالی کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے جب کہ دہشت گردوں ان کے ہمدردوں اور ان کے معاونین کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2mrrgn_army-chief_news
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملاقات کی جس میں قومی سلامتی امور اور بلوچستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران وزیراعظم اور آرمی چیف نے ملک دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔