پیپلز پارٹی کے 6ارکان سندھ اسمبلی کے گھروں کو نشانہ بنانیکی کوشش
سراج درانی کے گھرپربم پھینکاگیا،،امدادپتافی کے مکان پرکریکرکاحملہ،2 کزن زخمی،نثارکھوڑوکے گھرپربم نصب کرنے کی کوشش
سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف قوتیں سر گرم ہوگئیں۔
نفیسہ شاہ کے جلسے پرحملے کے بعد وزیر بلدیات آغا سراج درانی کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا،لاڑکانہ میں وزیرقانون ایاز سومرو اورنوابشاہ میں فصیح شاہ کے گھر کے باہر سے دستی بم برآمد ہوئے،رکن سندھ اسمبلی میر حاجی حیات تالپور کے گھر پر بھی حملے کی کوشش کی گئی،حیدرآباد میں امداد پتافی کے گھر پر کریکر دھماکا کیاگیا، اسپیکرسندھ اسمبلی نثارکھوڑو کے گھر پر بھی بم نصب کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ملزم کوگرفتارکرلیاگیا۔
پیپلزپارٹی کی صوبائی وزیرثقافت سسی پلیجو، ایم پی ایز حمیرا علوانی اور رخسانہ شاہ کے گھروں بم رکھنے کی افواہ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس نے صوبائی وزرا اور ارکان سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی بڑھادی ۔ سندھو دیش لبریشن آرمی نے ذمے داری قبول کرلی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کی علی الصبح نامعلوم افراد نے گڑھی یاسین میں صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج خان درانی کے گھر کوٹ درانی کے مین گیٹ پر بم دھماکا کیا اور فرار ہوگئے۔
دھماکے سے دروازے کو آگ لگ گئی تاہم جانی نقصان نہیں ہوا،دھماکے کے بعد ایس ایس پی پرویز احمد چانڈیو پولیس نفری کے ہمراہ پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ رینجرز اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد گڑھی یاسین پہنچ گئی۔ رابطہ کرنے پر ایس ایس پی پرویز چانڈیو نے بتایا کہ بم دیسی ساخت کا تھا،صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کی رہائشگاہ سے دیسی ساختہ بم برآمد، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پہنچ کر ناکارہ بنادیا، پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
بم ڈسپوزل عملے نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ڈیڑھ پائونڈ کا وزنی دھماکا خیز مواد گیلا ہونے کی وجہ سے نہیں پھٹ سکا اگر یہ پھٹتا تو کافی نقصان ہوتا، پولیس نے صوبائی وزیر قانون کے گھر کے صحن سے سندھو لیبریشن آرمی نامی تنظیم کا پمفلٹ بھی برآمد کیا، جس پر لکھا تھا کہ سندھو دھرتی کے گناہ گار اور غدار کو کبھی نہیں بخشا جائے گا۔ میر پورخاص میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی میر حیات تالپور کے گھر پر بھی خطرناک حملے کی کوشش کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ان کے گھر کے باہرمشکوک بیگ برآمد ہوا ہے اور شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بیگ میں دھماکا خیز مواد تھا۔ ٹنڈوالہیار سے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی امداد پتافی کے قاسم آباد فیز ٹو الواحد کالونی میں واقع گھر میں عقب سے دیسی ساختہ بم پھینکا گیا جو بیڈ روم کی کھڑ کی توڑ کر کمرے میں گرا، جس سے دھماکا ہوا کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے، شیشے ٹوٹ کر لگنے سے رکن اسمبلی کے دوکزنزآصف پتافی اور ضامن حسین پتافی شدیدزخمی ہوگئے۔ جائے وقوع سے سندھو دیش لبریشن آرمی کے پمفلٹ بھی ملا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ دیسی ساختہ بم تھا جس میں دو سے ڈیڑھ پونڈ ہائی اکسپلیوز بارود استعمال کیا گیا تھا دھماکے سے فرش پر تین انچ گہرا اور سات سے آٹھ انچ کا چوڑا گڑھا پڑگیا ہے۔ اسپیکر نثار کھوڑو کے گھر پر بھی دیسی ساختہ بم نصب کرنے کی کوشش کے دوران چوکیدار نے بروقت پولیس کو اطلاع دیکر بم نصب کرنے والے نوجوان کو پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا، گرفتار ہونے والے نوجوان کو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیا ۔
ایس ایس پی لاڑکانہ جاوید جسکانی نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ اسپیکر نثارکھوڑو کے گھر کے باہر روسی ساختہ آرڈی ایکس بم نصب کرتے ہوئے نوجوان کوگرفتار کیا ہے جس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی مدد حاصل کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار نوجوان وارہ کا رہائشی ہے،جسکا نام اسد اللہ ولد پنجل چانڈیو بتایا جارہا ہے،نواب شاہ میں ایم پی اے سید فصیح شاہ کے گھر کے دروازے سے دستی بم برآمد ہوا جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا۔ بم 500 گرام وزنی تھا۔
پولیس کاکہنا ہے ایسے واقعات محض دہشت پھیلانے کیلیے کیے جارہے ہیں۔ حالیہ واقعات کے بعد سندھ کے صوبائی وزراکے گھرو ں کے باہرسیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ٹھٹھہ میں افواہیں گردش کرنے لگیں کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی وزیرثقافت سسی پلیجو، ایم پی ایز حمیرا علوانی اور رخسانہ شاہ کے گھروں پر مکلی سوسائٹی میں بم رکھ دیے گئے جس کے باعث پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ایس ایس پی ٹھٹھہ عثمان غنی نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کے دوران بتایا کہ بم کی اطلاع جھوٹی ہیں۔
نفیسہ شاہ کے جلسے پرحملے کے بعد وزیر بلدیات آغا سراج درانی کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا،لاڑکانہ میں وزیرقانون ایاز سومرو اورنوابشاہ میں فصیح شاہ کے گھر کے باہر سے دستی بم برآمد ہوئے،رکن سندھ اسمبلی میر حاجی حیات تالپور کے گھر پر بھی حملے کی کوشش کی گئی،حیدرآباد میں امداد پتافی کے گھر پر کریکر دھماکا کیاگیا، اسپیکرسندھ اسمبلی نثارکھوڑو کے گھر پر بھی بم نصب کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ملزم کوگرفتارکرلیاگیا۔
پیپلزپارٹی کی صوبائی وزیرثقافت سسی پلیجو، ایم پی ایز حمیرا علوانی اور رخسانہ شاہ کے گھروں بم رکھنے کی افواہ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس نے صوبائی وزرا اور ارکان سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی بڑھادی ۔ سندھو دیش لبریشن آرمی نے ذمے داری قبول کرلی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کی علی الصبح نامعلوم افراد نے گڑھی یاسین میں صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج خان درانی کے گھر کوٹ درانی کے مین گیٹ پر بم دھماکا کیا اور فرار ہوگئے۔
دھماکے سے دروازے کو آگ لگ گئی تاہم جانی نقصان نہیں ہوا،دھماکے کے بعد ایس ایس پی پرویز احمد چانڈیو پولیس نفری کے ہمراہ پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ رینجرز اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد گڑھی یاسین پہنچ گئی۔ رابطہ کرنے پر ایس ایس پی پرویز چانڈیو نے بتایا کہ بم دیسی ساخت کا تھا،صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کی رہائشگاہ سے دیسی ساختہ بم برآمد، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پہنچ کر ناکارہ بنادیا، پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
بم ڈسپوزل عملے نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ڈیڑھ پائونڈ کا وزنی دھماکا خیز مواد گیلا ہونے کی وجہ سے نہیں پھٹ سکا اگر یہ پھٹتا تو کافی نقصان ہوتا، پولیس نے صوبائی وزیر قانون کے گھر کے صحن سے سندھو لیبریشن آرمی نامی تنظیم کا پمفلٹ بھی برآمد کیا، جس پر لکھا تھا کہ سندھو دھرتی کے گناہ گار اور غدار کو کبھی نہیں بخشا جائے گا۔ میر پورخاص میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی میر حیات تالپور کے گھر پر بھی خطرناک حملے کی کوشش کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ان کے گھر کے باہرمشکوک بیگ برآمد ہوا ہے اور شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بیگ میں دھماکا خیز مواد تھا۔ ٹنڈوالہیار سے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی امداد پتافی کے قاسم آباد فیز ٹو الواحد کالونی میں واقع گھر میں عقب سے دیسی ساختہ بم پھینکا گیا جو بیڈ روم کی کھڑ کی توڑ کر کمرے میں گرا، جس سے دھماکا ہوا کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے، شیشے ٹوٹ کر لگنے سے رکن اسمبلی کے دوکزنزآصف پتافی اور ضامن حسین پتافی شدیدزخمی ہوگئے۔ جائے وقوع سے سندھو دیش لبریشن آرمی کے پمفلٹ بھی ملا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ دیسی ساختہ بم تھا جس میں دو سے ڈیڑھ پونڈ ہائی اکسپلیوز بارود استعمال کیا گیا تھا دھماکے سے فرش پر تین انچ گہرا اور سات سے آٹھ انچ کا چوڑا گڑھا پڑگیا ہے۔ اسپیکر نثار کھوڑو کے گھر پر بھی دیسی ساختہ بم نصب کرنے کی کوشش کے دوران چوکیدار نے بروقت پولیس کو اطلاع دیکر بم نصب کرنے والے نوجوان کو پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا، گرفتار ہونے والے نوجوان کو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیا ۔
ایس ایس پی لاڑکانہ جاوید جسکانی نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ اسپیکر نثارکھوڑو کے گھر کے باہر روسی ساختہ آرڈی ایکس بم نصب کرتے ہوئے نوجوان کوگرفتار کیا ہے جس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی مدد حاصل کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار نوجوان وارہ کا رہائشی ہے،جسکا نام اسد اللہ ولد پنجل چانڈیو بتایا جارہا ہے،نواب شاہ میں ایم پی اے سید فصیح شاہ کے گھر کے دروازے سے دستی بم برآمد ہوا جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا۔ بم 500 گرام وزنی تھا۔
پولیس کاکہنا ہے ایسے واقعات محض دہشت پھیلانے کیلیے کیے جارہے ہیں۔ حالیہ واقعات کے بعد سندھ کے صوبائی وزراکے گھرو ں کے باہرسیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ٹھٹھہ میں افواہیں گردش کرنے لگیں کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی وزیرثقافت سسی پلیجو، ایم پی ایز حمیرا علوانی اور رخسانہ شاہ کے گھروں پر مکلی سوسائٹی میں بم رکھ دیے گئے جس کے باعث پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ایس ایس پی ٹھٹھہ عثمان غنی نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کے دوران بتایا کہ بم کی اطلاع جھوٹی ہیں۔