معروف اداکار ببوبرال کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس ہوگئے
ببو برال نے شرطیہ مٹھے، بابا ڈانگ، سوئے لال، عاشقو غم نہ کرو، کچھ نہ کہو اور ان ٹائم سمیت لاتعداد ڈراموں میں کام کیا
اسٹیج کے وراسٹائل کامیڈین ایوب اختر المعروف ببوبرال کی چوتھی برسی آج منائی جارہی ہے۔
گگھڑ منڈی گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے ایوب اختر المعروف ببو برال نے 81ء میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا، جس کے بعد وہ گوجرانوالہ، قصور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں تھیٹر شوز کرتے رہے، انھیں اصل شناخت 86ء میں رائٹر اور ڈائریکٹر ناہید خانم کے اسٹیج ڈرامہ ''سن بابا سن'' سے ملی۔ اسی دوران اداکارقوی خان کے ساتھ امریکا جانے والے ڈرامہ گروپ کے ساتھ گئے، جہاں سے 92میں وطن واپس آکر دوبارہ سے اسٹیج ڈراموں میں کام کرنے لگے ' اور پھر ''شرطیہ مٹھے''، ''بابا ڈانگ''، ''سوئے لال''، ''عاشقو غم نہ کرو''، ''کچھ نہ کہو'' اور ''ان ٹائم '' سمیت لاتعداد ڈراموں میں کام کیا ۔
ببو برال اپنے منفرد اسٹائل کے ساتھ بطور اداکار فلم ' ٹی وی اور تھیٹر تینوں شعبوں میں کامیابیاں سمیٹ رہے تھے کہ انہیں انکشاف ہوا کہ وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا ہیں ۔جس کا وہ علاج کرواتے رہے لیکن ان کی حالت دن بدن اتنی خراب ہوتی چلی کہ بات ڈائیلائسز تک پہنچ گئی۔ اسی دوران انھیں جگر ، شوگر اور ہیپٹاٹائٹس سی جیسے امراض نے بھی گھیر لیا جس نے انھیں بستر تک محدود کردیا۔ آخر کار یہ وراسٹائل اداکار 16اپریل 2011ء کو جہان فانی سے کوچ کرگیا۔
گگھڑ منڈی گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے ایوب اختر المعروف ببو برال نے 81ء میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا، جس کے بعد وہ گوجرانوالہ، قصور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں تھیٹر شوز کرتے رہے، انھیں اصل شناخت 86ء میں رائٹر اور ڈائریکٹر ناہید خانم کے اسٹیج ڈرامہ ''سن بابا سن'' سے ملی۔ اسی دوران اداکارقوی خان کے ساتھ امریکا جانے والے ڈرامہ گروپ کے ساتھ گئے، جہاں سے 92میں وطن واپس آکر دوبارہ سے اسٹیج ڈراموں میں کام کرنے لگے ' اور پھر ''شرطیہ مٹھے''، ''بابا ڈانگ''، ''سوئے لال''، ''عاشقو غم نہ کرو''، ''کچھ نہ کہو'' اور ''ان ٹائم '' سمیت لاتعداد ڈراموں میں کام کیا ۔
ببو برال اپنے منفرد اسٹائل کے ساتھ بطور اداکار فلم ' ٹی وی اور تھیٹر تینوں شعبوں میں کامیابیاں سمیٹ رہے تھے کہ انہیں انکشاف ہوا کہ وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا ہیں ۔جس کا وہ علاج کرواتے رہے لیکن ان کی حالت دن بدن اتنی خراب ہوتی چلی کہ بات ڈائیلائسز تک پہنچ گئی۔ اسی دوران انھیں جگر ، شوگر اور ہیپٹاٹائٹس سی جیسے امراض نے بھی گھیر لیا جس نے انھیں بستر تک محدود کردیا۔ آخر کار یہ وراسٹائل اداکار 16اپریل 2011ء کو جہان فانی سے کوچ کرگیا۔