تجارتی مراکز کے قریب ڈاکو کو پولیس کی وردی پہن کر شہریوں کو لوٹنے لگے

جرائم پیشہ افراد نے پی ای سی ایچ ایس کے بیرون ملک مقیم افرادکے بند مکانوں اوردکانوںکے تالے توڑکرقبضہ کرلیا.


Staff Reporter October 10, 2012
طارق روڈ کمرشل مارکیٹ میں بھتہ مافیا رقم کیلیے پرچیاں دے رہی ہے،بھتہ نہ دینے پردھمکیاں اورگاڑیوںکا تعاقب کیا جاتا ہے،دکاندار فوٹو: فائل

کراچی کے پوش علاقے اور سب سے بڑے تجارتی مرکز میں جرائم پیشہ افراد پولیس کی وردی پہن کر

شہریوں کو لوٹنے لگے بلکہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کے ساتھ ملکر اسنیپ چیکنگ کی آڑ میں شہریوں کو تنگ بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں میں خوف پایا جاتا ہے، جرائم پیشہ افراد نے بند مکانوں اور دکانوں کے تالے توڑ کر ان پر قبضہ بھی کرلیا، تفصیلات کے مطابق فیروز آباد کے علاقے میں جرائم کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں جس کی وجہ سے مکینوں اور دکانداروں میں خوف پایا جاتا ہے، اوسطاً روزانہ 15 سے20 وارداتیں ہوتی ہیں جس میں گاڑیاں چھیننے وچوری اور اسٹریٹ کرائم شامل ہیں، اسنیپ چیکنگ اور پولیس کے گشت کے باوجود علاقے میں جرائم پیشہ افراد پولیس کی وردی پہن کر دن بھر گھومتے ہیں اور دکانداروں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔

اگر کوئی دکاندار مزاحمت کرتا ہے تو اسے جرائم پیشہ افراد جھوٹے مقدمے میں بند کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں جبکہ رات کے اوقات میں جرائم پیشہ افراد پولیس کی وردی پہن کر متعلقہ تھانے کے اہلکاروںکے ساتھ طارق روڈ، خالدبن ولید روڈ ، جھیل پارک اور اس کے اطراف میں اسنیپ چیکنگ کی آڑ میں شہریوں کو ہراساںکرتے ہیں اور ان سے رقم بھی بٹورتے ہیں، رقم نہ دینے پر موٹر سائیکل اورکارسواروں پر تشدد بھی کرتے ہیں، علاقے کے مکینوں نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی متعلقہ تھانیدار کرتا ہے، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی میںکئی مکانات اور دکانیں مالکان بند کرکے بیرون ملک مقیم ہیں۔

جن پر جرائم پیشہ نے مکانوں اور دکانوں کے تالے توڑ کر اپنے تالے لگادیے جبکہ چند لوگوں کو اس بات کا علم ہوا،انھوں نے اپنی پراپرٹی پر جاکر دیکھا تو جرائم پیشہ افراد قابض ہیں جس پر انھوں نے متعلقہ پولیس کو اطلاع دی ، پولیس نے کارروائی کرنے سے گریز کیا، مالکان نے اپنے طور پر جرائم پیشہ افراد کو تاوان کی ادائیگی کے بعد اپنی پراپرٹی کو چھڑایا، طارق روڈ کمرشل مارکیٹ کے دکانداروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب طارق روڈ پر بھی جرائم پیشہ افراد بھتے کی پرچیاں دیتے ہیں، بھتہ نہ دینے پر جاں سے مارنے کی دھمکیاں اور گاڑیوں کا تعاقب کرتے ہیں جسکی وجہ سے انھیں مجبورا ًبھتہ دینا پڑتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں