جوڈیشل کمیشن کا جو بھی نتیجہ آئے گا اسے قبول کریں گے عمران خان

انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے ہمارے پاس موجود تمام مواد جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کریں گے، عمران خان


ویب ڈیسک April 16, 2015
شفاف الیکشن کے بغیر حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہوتا ،عمران خان فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت انتخابات میں مبینہ دھالی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن سے مطمئن ہے جو بھی نتیجہ آئے گا اسے قبول کریں گے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں 1977 سے 2013 تک تمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی، گزشتہ عام انتخابات میں جیتنے اور ہارنے والی تمام سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کے الزام لگائے، پہلے صرف مہریں لگائی جاتی تھیں اس بار منظم دھاندلی ہوئی اور انتخابات کے نتائج تبدیل کئے گئے جب کہ وزیر اعظم نواز شریف نے خود ہری پورمیں دھاندلی کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم 126 دن کنٹینر پر نہ گزارتے تو جوڈیشل کمیشن نہ بنتا، تحریک انصاف اکیلی نہیں بلکہ 21 جماعتوں نے جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کی بات کی ہے، آج کا دن پاکستانی کی تاریخ کا سنہری دن ہے، پہلی مرتبہ لوگوں کو پتہ چلے گا کہ کن طریقوں سے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا جاتا ہے، جوڈیشل کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو اس سے ہمارے ملک میں جمہوریت آگے بڑھے گی اور ہم اس فیصلے کو قبول کریں گے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن سنجیدگی سے واقعے کی تحقیقات کررہا ہے انہیں اس پر مکمل اعتماد ہے اور اس کے فیصلے قبول کریں گے، جوڈیشل کمیشن نے نادرا اور الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب کرکے سمت کاتعین کیاہے، جوڈیشل کمیشن نے ثبوت کے لیےایک ہفتےکاوقت دیا ہے،اس سلسلے میں ہمارے پاس جتنا مواد ہے وہ ہم سارا لے کر آئیں گے۔عمران خان نے کہا کہ شفاف الیکشن کے بغیر حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہوتااس سے صرف انہیں نہیں بلکہ پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا جب کہ انہیں اللہ پریقین ہے کہ 2015 الیکشن کا سال ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں