مقبوضہ وادی میں کشمیری 1947 سے پاکستانی پرچم لہرارہے ہیں حریت رہنما

ریلی میں بعض افراد کے ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈے تھے جو کوئی بری بات نہیں، حریت رہنما


ویب ڈیسک April 16, 2015
گزشتہ روز بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں پرچم لہرانے پر کشمیری رہنما سید علی گیلانی اور مسرت عالم سمیت دیگرمقامی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، فوٹو:فائل

PESHAWAR: حریت رہنما مسرت عالم نے کہا ہے کہ گزشتہ روز بھارت مخالف نکالی جانے والی ریلی میں پاکستان کا پرچم لہرانا کوئی معیوب بات نہیں کیوں ایسا 1947 سے ہوتا چلا آرہا ہے۔
مسرت عالم نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ روز بھارت کے خلاف نکالی جانے والی ریلی میں پاکستان کا پرچم لہرانا کوئی معیوب بات نہیں کیوں کہ ایسا تو 947 سے ہوتا چلا آرہا ہے جب بھارت نے طاقت کے بل پر وادی پر قبضہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ بھارت مخالف ریلی میں انہوں نے کوئی بھی جھنڈا نہیں تھام رکھا تھا تاہم اس میں موجود بعض افراد کے ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈے تھے جو میرے نزدیک کوئی بری بات نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سری نگر میں نکالی جانے والی بھارت مخالف ریلی میں ''تیری جان میری جان پاکستان پاکستان' '''پاکستان ک اکیا پیغام کشمیر بنے گا پاکستان''''تیرا میراکیا ارمان پاکستان پاکستان''کے نعرے لگائے گئے جب کہ اس دوران بھارتی پولیس کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنا شروع ہوگئی اور اس نے کارروائی کرکے متعدد افرادکوگرفتارکرلیا، پولیس نے پرچم لہرانے پر کشمیری رہنما سید علی گیلانی اور مسرت عالم سمیت دیگرمقامی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
دوسری جانب سری نگر میں پاکستانی پرچم لہراتا دیکھ کربھارتی حکومت اور میڈیا آگ بگولہ ہوگئے، بھارتی میڈیا پروپیگنڈاکرتا رہا اور اس نے حریت رہنماؤں کو باغی اور غدار قراردے دیا۔ پاکستانی پرچم لہرانے پر حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے پیٹ میں بھی مروڑیں اٹھیں اور اس کی جانب سے پرچم لہرانے کی مذمت اور مسرت عالم کی دوبارہ گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں