لکڑی کی پیٹیوں میں پاکستانی پھلوں کی برآمدات پر پابندی
لکڑی کی پیٹیوں میں ایکسپورٹ کیے جانے والے پھلوں کے معیار کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے لکڑی کی پیٹیوں میں پاکستانی پھلوں کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کردی ہے۔
پابندی کا فیصلہ یورپی یونین اور دیگر ملکوں کی جانب سے ملنے والی وارننگ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں وفاقی وزارت کی جانب سے ایک خصوصی سرکلر F.4-5/2014 (UAE)/PQS کے ذریعے تمام ایکسپورٹرز اور اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا گیا ہے کہ لکڑی کی پیٹیاں حشرات اور مضر حیواناتی اور نباتاتی اجسام کے پھیلائو کا سبب بن سکتی ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کو یورپی یونین اور دیگر ملکوں نے وارننگ جاری کررکھی ہے۔
لکڑی کی پیٹیوں میں ایکسپورٹ کیے جانے والے پھلوں کے معیار کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے کہا ہے کہ لکڑی کی پیٹیوں میں شپمنٹ میں مضر اجسام اور حشرات کی وجہ سے کنسائمنٹس مسترد کیے جانے کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں اس لیے حکومت نے پلانٹ قرنطینہ ایکٹ 1976کے تحت لکڑی کی پیٹیوں میں پھلوں کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 20مئی سے کیا جائے گا۔
پابندی کا فیصلہ یورپی یونین اور دیگر ملکوں کی جانب سے ملنے والی وارننگ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں وفاقی وزارت کی جانب سے ایک خصوصی سرکلر F.4-5/2014 (UAE)/PQS کے ذریعے تمام ایکسپورٹرز اور اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا گیا ہے کہ لکڑی کی پیٹیاں حشرات اور مضر حیواناتی اور نباتاتی اجسام کے پھیلائو کا سبب بن سکتی ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کو یورپی یونین اور دیگر ملکوں نے وارننگ جاری کررکھی ہے۔
لکڑی کی پیٹیوں میں ایکسپورٹ کیے جانے والے پھلوں کے معیار کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے کہا ہے کہ لکڑی کی پیٹیوں میں شپمنٹ میں مضر اجسام اور حشرات کی وجہ سے کنسائمنٹس مسترد کیے جانے کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں اس لیے حکومت نے پلانٹ قرنطینہ ایکٹ 1976کے تحت لکڑی کی پیٹیوں میں پھلوں کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 20مئی سے کیا جائے گا۔