زبردست خریداری سے انڈیکس میں488پوائنٹس کا اضافہ

کاروباری حجم بدھ کی نسبت 65.04 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ27 لاکھ25 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے


Business Reporter April 17, 2015
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 65.04 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ27 لاکھ25 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی ''موڈیز'' کی جانب سے حبیب بینک کی پرکشش ٹرانزیکشن کے نتیجے میں پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مثبت ہونے کی رپورٹ ، خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافے اورعدالت عظمیٰ کی جانب سے صنعتوں پر جی آئی ڈی سی نافذ کرنے سے متعلق حکومت کی ریویو پٹیشن مسترد ہونے کی خبریں کراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئیں جہاں جمعرات کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی ۔

جس سے انڈیکس کی32300، 32400 ، 32500 ،32600 اور32700 پوائنٹس کی 5 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے باعث66.75 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں74 ارب87 کروڑ59 لاکھ39 ہزار10 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ گزشتہ سہ ماہی کے مثبت رزلٹ سیزن سے مارکیٹ میں خریداری سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں جس سے توقع ہے کہ مارکیٹ میں مزید تیزی رونما ہوگی۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروںاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر72 لاکھ51 ہزار615 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز کی جانب سے41 لاکھ 20 ہزار871 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے18 لاکھ34 ہزار22 ڈالر اورانفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے12 لاکھ96 ہزار722 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی ۔

جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس487.58 پوائنٹس کے اضافے سے32736.44 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس383.22 پوائنٹس کے اضافے سے20776.36 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 942.55 پوائنٹس کے اضافے سے53781.20 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 65.04 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ27 لاکھ25 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار370 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں247 کے بھاؤ میں اضافہ، 97 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں