این اے 246 جماعت اسلامی کے ن لیگ اور دیگر جماعتوں سے رابطے
حکمراں جماعت سے بات چیت ہو گئی، جے یوآئی اور فنکشنل لیگ سے حمایت متوقع
جماعت اسلامی نے کراچی کے ضمنی الیکشن میں خیبر پختونخوا کی اتحادی جماعت تحریک انصاف کی طرف سے لچک کا مظاہرہ نہ کیے جانے کے بعد دوسری جماعتوں کے ساتھ رابطوں کاسلسلہ شروع کردیا تاکہ الیکشن میں کامیابی کی راہ ہموار کی جاسکے اور ساتھ ساتھ تحریک انصاف پر بھی دبائو ڈالا جاسکے۔
اس سلسلے میں جماعت اسلامی نے حکمراں جماعت ن لیگ کے ساتھ بات چیت اور وعدے وعید ہوچکے ہیں، دیگر کے ساتھ رابطے جاری ہیں، جماعت اسلامی کے قائدین کا دعویٰ ہے کہ حلقہ این اے 246 میں جماعت کی گرفت اور مقبولیت تحریک انصاف کے مقابلے میں زیادہ ہے، ان کے مطابق تحریک انصاف کو قائم ہوئے ابھی چند سال ہوئے جبکہ جماعت اسلامی روز اول سے یہاں موجود ہے اور اس کے کریڈٹ میں خدمت کے کئی سال ہیں، اس لیے اس نشست پر تحریک انصاف کے مقابلے میں جماعت اسلامی کا حق ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق بعض سرکاری حلقے بھی یہ چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کے درمیان کھنچاؤکی صورتحال برقراررہے اور جماعت اپنے امیدوار کو دست بردار کرانے کے بجائے اپنے موقف کے ساتھ کھڑی رہے تاکہ تحریک انصاف کے لیے مشکلات پیدا ہوں اوراسے نشست نہ مل سکے، اس ضمن میں اندرون خانہ رابطوں کاسلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان بھی اہم اسٹیک ہولڈر کا درجہ رکھتی ہے تاہم حلقہ این اے 246 کے الیکشن میں جے یو پی نے حصہ لینے کا ارادہ کیا اور نہ ہی ابھی تک کسی جماعت کی طرف جھکاؤ کا ظاہر کیا، جے یو پی جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے درمیان کسی فیصلے کے انتظار میں ہے جس کے بعد وہ اپنا موقف ظاہر کرسکے گی۔ ع
اس سلسلے میں جماعت اسلامی نے حکمراں جماعت ن لیگ کے ساتھ بات چیت اور وعدے وعید ہوچکے ہیں، دیگر کے ساتھ رابطے جاری ہیں، جماعت اسلامی کے قائدین کا دعویٰ ہے کہ حلقہ این اے 246 میں جماعت کی گرفت اور مقبولیت تحریک انصاف کے مقابلے میں زیادہ ہے، ان کے مطابق تحریک انصاف کو قائم ہوئے ابھی چند سال ہوئے جبکہ جماعت اسلامی روز اول سے یہاں موجود ہے اور اس کے کریڈٹ میں خدمت کے کئی سال ہیں، اس لیے اس نشست پر تحریک انصاف کے مقابلے میں جماعت اسلامی کا حق ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق بعض سرکاری حلقے بھی یہ چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کے درمیان کھنچاؤکی صورتحال برقراررہے اور جماعت اپنے امیدوار کو دست بردار کرانے کے بجائے اپنے موقف کے ساتھ کھڑی رہے تاکہ تحریک انصاف کے لیے مشکلات پیدا ہوں اوراسے نشست نہ مل سکے، اس ضمن میں اندرون خانہ رابطوں کاسلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان بھی اہم اسٹیک ہولڈر کا درجہ رکھتی ہے تاہم حلقہ این اے 246 کے الیکشن میں جے یو پی نے حصہ لینے کا ارادہ کیا اور نہ ہی ابھی تک کسی جماعت کی طرف جھکاؤ کا ظاہر کیا، جے یو پی جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے درمیان کسی فیصلے کے انتظار میں ہے جس کے بعد وہ اپنا موقف ظاہر کرسکے گی۔ ع