پاکستانی کرکٹ کا ’’ نیا ٹیلنٹ‘‘ کاغذی ٹائیگرزکی دھاڑ سے سہم گیا

قومی ٹیم کو 16 سال بعد ایک بار پھر بنگلادیش سے شکست کا مزا چکھنا پڑا اورپوری ٹیم 330 رنزکے جواب میں 250 رنزپرڈھیرہوگئی


ویب ڈیسک April 17, 2015
بنگلادیش کی جانب سے تسکین احمد نے 2 اور عرفات سنی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کا ''نیا ٹیلنٹ'' کاغذی ٹائیگرز کی دھاڑ سے ہی سہم گیا، وہ ٹیم جس نے16برس سے کسی میچ میں نہیں ہرایا تھا وہ پہلے ون ڈے میں 79 رنز سے فتح یاب ہو گئی۔ 2سال ٹیم سے باہر رہنے والے پلیئر کو کپتان بنا کر واپس لانے سمیت پی سی بی کے عجیب و غریب فیصلے بیک فائر کرگئے۔

میرپور کے شیر بنگلا نیشنل اسٹیڈیم میں تین ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں بنگلادیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 329 رنز بنائے۔ 330 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو 53 رنز کا اچھا آغاز دیا، یہ شراکت سرفراز احمد کے 24 رنز بنانے کے بعد ختم ہوئی، انھوں نے عرفات سنی کی گیند پر سوئپ شاٹ کھیلتے ہوئے ناصر حسین کو کیچ تھما دیا، مجموعی اسکور میں ابھی 6 رنزکا اضافہ ہی ہوا تھا کہ محمد حفیظ 4 رنز بناکرغلط فہمی کے نتیجے میں رن آؤٹ ہو گئے، اظہر علی نے حارث سہیل کے ساتھ مل کر بیٹنگ کو سنبھالا دیتے ہوئے اسکور28ویں اوور میں 148 تک پہنچایا تاہم 72 پر اپنی وکٹ محفوظ نہ رکھ سکے، کپتان کو میدان بدر کرنے کیلیے تسکین احمد نے وکٹ کیپر مشفیق الرحیم کی مدد لی۔



مصباح الحق ثانی کی رخصتی کے بعد بیٹنگ کا شیرازہ بکھرنا شروع ہوگیا، پیسر نے حارث سہیل(51) کو پویلین بھیجنے کیلیے محموداللہ کا سہارا لیا، فواد عالم صرف 14رنز کے مہمان ثابت ہوئے،انھوں نے عرفات سنی کی گیند سمیہ سرکار کے ہاتھوں میں تھماکر اپنی اننگز کا اختتام کیا،اسپنر نے ہی سعد نسیم کو کھاتہ کھولنے سے قبل ہی بولڈ کرکے ڈیبیو ناخوشگوار بنا دیا،40اوورزکے سفر میں217 رنز پر6 وکٹیں گنوانے والی ٹیم کیلیے بعد ازاں سنبھلنا مشکل ہوگیا، وہاب ریاض(8)کی بیلز تسکین احمد نے فضا میں بکھیریں تو محمد رضوان(67) کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا،انھیں روبیل حسین نے ناصر حسین کا کیچ بنوایا،جنید خان(0) پر رن آؤٹ ہوگئے،سعید اجمل نے شکیب الحسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دیے جانے کے بعد ریویو کا سہارا لیا کہ شاید کھاتہ کھولنے کی مہلت ہی مل جائے لیکن تھرڈ امپائر نے فیصلہ تبدیل نہ کیا، یوں پاکستان کی بساط 45.2اوورز میں 250رنز پر لپٹ گئی۔ تسکین احمد اور عرفات سنی نے 3،3، روبیل حسین، شکیب الحسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔



اس سے قبل بنگلا دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹ پر329کا قابل قدر مجموعہ ترتیب دیا، سمیہ سرکار(20) نے رن آؤٹ ہونے سے قبل تمیم اقبال کے ہمراہ 48 رنز کی افتتاحی شراکت بنائی،وکٹ گرنے کے بعد رنز کی رفتار سست ہوگئی، جارحانہ شاٹ کھیلنے میں ناکامی پر محموداللہ(5) راحت علی کی گیند پر بولڈ ہوگئے، مین آف دی میچ مشفیق الرحیم اور تمیم اقبال نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی پارٹ ٹائم بولرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور 32ویں اوورز میں 150 رنز مکمل کر لیے، دونوں نے تیسری وکٹ کیلیے ریکارڈ 178 رنز کی شراکت بنائی، تمیم 245 کے مجموعی اسکور پر 132 رنز بنانے کے بعد وہاب ریاض کی وکٹ بنے، کیچ محمد رضوان نے لیا، مشفیق 77 گیندوں پر 106 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، آخری اوور میں وہاب ریاض کی گیندپر آؤٹ ہونے سے قبل صابر رحمان 15اور شکیب الحسن 31رنز بناکر ٹیم کا مجموعہ 329تک پہنچا چکے تھے، لیفٹ آرم پیسر4وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر رہے، راحت علی نے ایک وکٹ حاصل کی، سعیداجمل،سعد نسیم،حارث سہیل،اظہر علی ناکام رہے۔



پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین اب تک ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کے 48مقابلے ہو چکے ان میں صرف دوسری بار فتح ٹائیگرز کے ہاتھ آئی،اس سے قبل ٹیم نے ورلڈ کپ 1999میں وسیم اکرم کے زیر قیادت کھیلنے والے گرین شرٹس کو مات دی تھی۔ بنگلہ دیش نے نوآموز پلیئر زپر مشتمل حریف ٹیم کیخلاف 329 رنز بناکر ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنا بہترین اسکور ترتیب دیا،اس سے قبل ان کی بہترین کاوش بھی گرین شرٹس کے ہی خلاف 326رنز تھی جو گذشتہ برس ایشیا کپ میں بنائے تھے، میزبان کی جانب سے اس مقابلے میں2 بیٹسمینوں نے سنچریاں بنائیں،ایسا پہلی بار ہوا ہے، تمیم اقبال نے 132 اور مشفیق الرحیم نے 106رنز کی اننگز کھیلیں، پاکستان کے خلاف مجموعی طور پر کسی ایک ون ڈے میں حریف ٹیم کے2 بیٹسمینوں کی سنچریوں کا یہ9واں موقع ہے۔



نئی ون ڈے ٹیم میں بھی کیچز چھوڑنے کی پرانی بیماری نہ گئی، سنچری میکر تمیم اقبال 48 رنز بناکر کریز پر موجود تھے کہ فل ٹاس گیند پر بے دلی سے اسٹروک کھیلتے ہوئے کیچ بولر سعد نسیم کی جانب اچھال دیا، آل رائونڈر اس کیلیے بالکل تیار نہ تھے اور گیند ہاتھوں کے قریب سے گزر گئی، مشفیق الرحیم کو 35پر جنید خان نے ایک موقع دیا جب وہ اظہر علی کی گیند پر آسان کیچ نہ تھام سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں