ملالہ پر حملہ تحریک طالبان کے سپرنٹل گروپ نے کیا رحمن ملک
دہری شہریت والوںکوپارلیمنٹ میںنمائندگی ملنی چاہیے،شریف برادران کوحکم امتناع مل جاتے ہیں ہمیں نہیں،گفتگو
وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد میں ریڈزون کے علاقوںکوایمبیسی روڈ تک توسیع دی جائے اور صرف اصلی کمپیوٹرائزڈقومی شناختی کارڈزرکھنے والے افراد کو ریڈزون میںداخل ہونے کی اجازت ہوگی جن کی تصدیق نادر اموقع پرکریگی۔
منگل کووزارت داخلہ میںوزیرداخلہ رحمن ملک کی سربراہی میںاسلام آبادمیںامن و امان اور سیکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لینے کیلیے اجلاس ہواجس میں سیکریٹری داخلہ،ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ،چیف کمشنر،آئی جی اسلام آباد،ڈی جی نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل،ڈی آئی جی سیکیورٹی ،ڈپٹی کمشنراورایس ایس پی(آپریشن)اسلام آباد نے شرکت کی،وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لیااورآئی جی اوراسلام آبادانتظامیہ کوہدایت کی کہ سنگین خطرات کے پیش نظرسیکیورٹی اقدامات بڑھائے جائیں اورریڈ زون میںسیکیورٹی ہائی ریڈالرٹ رکھی جائے۔
انھوں نے مزیدہدایت کی کہ تمام گاڑیوںسے غیرمجازلائٹس/ پولیس پلیٹس فوری طورپرہٹادی جائیںاورایسی گاڑیوں کوضبط کر کے ڈرائیورکے خلاف کارروائی کی جائے،ریڈزون ایریاکوایمبیسی روڈجی سکس فورتک بڑھا دیا جائے۔ادھرپارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے رحمن ملک نے انکشاف کیاکہ یوم عشق رسول کے موقع پرامریکی سفارتخانے پرحملے کی منصوبہ بندی ناکام بنائی گئی، پٹرول بموںکے ہمراہ امریکی سفارتخانے جانے والے 19 موٹرسائیکل سواروں کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
ان کاکہناتھاکہ وہ ملالہ یوسف زئی پرہونے والے حملے کی شدیدمذمت کرتے ہیں،واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ ملالہ یوسف زئی پرحملہ تحریک طالبان کانہیںلگتابلکہ تحریک طالبان کے سپرنٹل گروپ کالگتا ہے جوکسی اورمقصدکیلیے کام کررہے ہیں،انھوںنے کہاکہ میںنے امریکامیںبیٹھ کرڈاکٹرعافیہ کی رہائی کیلیے آوازاٹھائی،امریکانے شکیل آفریدی کے معاملے کو ڈاکٹرعافیہ سے منسلک نہیںکیا،ڈرون حملوںکی بھی مذمت کی،آئندہ ماہ وزارت داخلہ کاوفدامریکاجائے گاجومیری جانب سے ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کیلیے لکھے گئے خط کی پیروی کرے گا۔
دہری شہریت والوںکوپارلیمنٹ ہائوس میں نمائندگی ملنی چاہیے،سپریم کورٹ کے فیصلے سے سمندر پار پاکستانیوںکومایوسی ہوئی ہے،انھوںنے کہاکہ شریف برادران کوتوعدالتوںسے حکم امتناع مل جاتے ہیںلیکن ہمیں اس طرح کاریلیف نہیں ملتا ، انھوںنے کہاکہ پنجاب میںشہبازشریف کی حکومت چار سال سے حکم امتناع پرچل رہی ہے ،انھوں نے کہاکہ تحریک انصاف کاامن مارچ کرنایانہ کرناان کااپنا کام ہے لیکن ہم اسلام آبادمیںکوئی ڈرامے بازی نہیںکرنے دیںگے۔
دریں اثنا رحمن ملک سے سابق وفاقی وزیرلال محمدخان نے ملاقات کی اوراپنے علاقے کے نادرا اور پاسپورٹ سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا،وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت مالاکنڈ میںعوام کے پاسپورٹ سے متعلق مسائل کے حل کیلیے پاسپورٹ آفس قائم کرے گی جس کاوہ بہت جلدافتتاح کریں گے۔
منگل کووزارت داخلہ میںوزیرداخلہ رحمن ملک کی سربراہی میںاسلام آبادمیںامن و امان اور سیکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لینے کیلیے اجلاس ہواجس میں سیکریٹری داخلہ،ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ،چیف کمشنر،آئی جی اسلام آباد،ڈی جی نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل،ڈی آئی جی سیکیورٹی ،ڈپٹی کمشنراورایس ایس پی(آپریشن)اسلام آباد نے شرکت کی،وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لیااورآئی جی اوراسلام آبادانتظامیہ کوہدایت کی کہ سنگین خطرات کے پیش نظرسیکیورٹی اقدامات بڑھائے جائیں اورریڈ زون میںسیکیورٹی ہائی ریڈالرٹ رکھی جائے۔
انھوں نے مزیدہدایت کی کہ تمام گاڑیوںسے غیرمجازلائٹس/ پولیس پلیٹس فوری طورپرہٹادی جائیںاورایسی گاڑیوں کوضبط کر کے ڈرائیورکے خلاف کارروائی کی جائے،ریڈزون ایریاکوایمبیسی روڈجی سکس فورتک بڑھا دیا جائے۔ادھرپارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے رحمن ملک نے انکشاف کیاکہ یوم عشق رسول کے موقع پرامریکی سفارتخانے پرحملے کی منصوبہ بندی ناکام بنائی گئی، پٹرول بموںکے ہمراہ امریکی سفارتخانے جانے والے 19 موٹرسائیکل سواروں کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
ان کاکہناتھاکہ وہ ملالہ یوسف زئی پرہونے والے حملے کی شدیدمذمت کرتے ہیں،واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ ملالہ یوسف زئی پرحملہ تحریک طالبان کانہیںلگتابلکہ تحریک طالبان کے سپرنٹل گروپ کالگتا ہے جوکسی اورمقصدکیلیے کام کررہے ہیں،انھوںنے کہاکہ میںنے امریکامیںبیٹھ کرڈاکٹرعافیہ کی رہائی کیلیے آوازاٹھائی،امریکانے شکیل آفریدی کے معاملے کو ڈاکٹرعافیہ سے منسلک نہیںکیا،ڈرون حملوںکی بھی مذمت کی،آئندہ ماہ وزارت داخلہ کاوفدامریکاجائے گاجومیری جانب سے ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کیلیے لکھے گئے خط کی پیروی کرے گا۔
دہری شہریت والوںکوپارلیمنٹ ہائوس میں نمائندگی ملنی چاہیے،سپریم کورٹ کے فیصلے سے سمندر پار پاکستانیوںکومایوسی ہوئی ہے،انھوںنے کہاکہ شریف برادران کوتوعدالتوںسے حکم امتناع مل جاتے ہیںلیکن ہمیں اس طرح کاریلیف نہیں ملتا ، انھوںنے کہاکہ پنجاب میںشہبازشریف کی حکومت چار سال سے حکم امتناع پرچل رہی ہے ،انھوں نے کہاکہ تحریک انصاف کاامن مارچ کرنایانہ کرناان کااپنا کام ہے لیکن ہم اسلام آبادمیںکوئی ڈرامے بازی نہیںکرنے دیںگے۔
دریں اثنا رحمن ملک سے سابق وفاقی وزیرلال محمدخان نے ملاقات کی اوراپنے علاقے کے نادرا اور پاسپورٹ سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا،وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت مالاکنڈ میںعوام کے پاسپورٹ سے متعلق مسائل کے حل کیلیے پاسپورٹ آفس قائم کرے گی جس کاوہ بہت جلدافتتاح کریں گے۔