26 اکتوبرکونیویارک میں ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج کرینگےعمران
انجیلاجولی کوبھی مظاہرے میں لانے کی کوشش کی جائیگی،امریکی حکام پر عالمی پریشر بڑھائینگے
لاہور:
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہاہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد تحریک انصاف امریکی ڈرونز کو مارگرانے کا حکم دے گی، اپنے ملک میں اپنے شہریوں کی ہلاکت کی اجازت نہیں دیں گے، ڈرون حملوں سے انتہاپسندی ختم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں عمران خان نے کہاکہ ڈرون گرانے کا حربہ ہماری آخری پالیسی ہوگی، اس سے قبل ہم ان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے، اگر انہوں نے ڈرون حملے نہ روکے تو پھر میں اقوام متحدہ میں جائوں گا، ان کو پتہ ہے کہ وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، اگر پھر بھی ڈرون نہ رکے تو پھر حکم دیں گے کہ جو بھی ڈرون آئے اس کو مار گرائیں، ایک وقت پر ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا یا تو گیڈر کی زندگی گزاریں یا پھر شیر کی۔
اگر اچھی ساکھ رکھنے والی حکومت امریکہ سے اب بھی کہہ دے تو ڈرون حملے رک جائیں گے، ہم ڈرون حملوں کے خلاف کچھ نہ کچھ تو کرہی رہے ہیں، موجودہ حکومت کی طرح گھر میں چھپ کر تو نہیں بیٹھے ہوئے، ڈرون حملے موجودہ حکومت کی اجازت سے ہورہے ہیں، پاکستان میں امن کی چابی قبائل کے پاس ہے، قبائل میں نو سے دس لاکھ مسلح افراد موجود ہیں لیکن انتہاپسند چند ہزار ہیں اور ان کو کوئی نہیں پکڑتا کیونکہ قبائل کی تاریخ ہے کہ وہ جہاد لڑنے والے کو کچھ نہیں کہتے، ہمیں ہرحال میں امریکاکی جنگ سے نکلنا ہی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ 26 اکتوبر کو ڈرون حملوں کیخلاف نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے امریکی عوام اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ احتجاج کروں گا، امریکی حکام پر عالمی پریشر بڑھائیں گے، امریکا پرکسی اور کا اثر پڑے یا نہ پڑے ان کے عوام کی رائے کا بہت اثر پڑتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ نیویارک میں ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج میں انجلینا جولی کو بھی لے آئیں، موجودہ حکمت عملی کے تحت اگر دس سال بھی لڑتے رہیں گے تو پاکستان تباہ ہوجائے گا لیکن جنگ ختم نہیں ہوگی، سوات اور قبائلی علاقوں میں بہت فرق ہے، سوات کی صورتحال پر پولیس کے ذریعے ہی قابو پایا جاسکتا تھا لیکن خواہ مخواہ ایشو بنادیا گیا۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہاہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد تحریک انصاف امریکی ڈرونز کو مارگرانے کا حکم دے گی، اپنے ملک میں اپنے شہریوں کی ہلاکت کی اجازت نہیں دیں گے، ڈرون حملوں سے انتہاپسندی ختم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں عمران خان نے کہاکہ ڈرون گرانے کا حربہ ہماری آخری پالیسی ہوگی، اس سے قبل ہم ان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے، اگر انہوں نے ڈرون حملے نہ روکے تو پھر میں اقوام متحدہ میں جائوں گا، ان کو پتہ ہے کہ وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، اگر پھر بھی ڈرون نہ رکے تو پھر حکم دیں گے کہ جو بھی ڈرون آئے اس کو مار گرائیں، ایک وقت پر ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا یا تو گیڈر کی زندگی گزاریں یا پھر شیر کی۔
اگر اچھی ساکھ رکھنے والی حکومت امریکہ سے اب بھی کہہ دے تو ڈرون حملے رک جائیں گے، ہم ڈرون حملوں کے خلاف کچھ نہ کچھ تو کرہی رہے ہیں، موجودہ حکومت کی طرح گھر میں چھپ کر تو نہیں بیٹھے ہوئے، ڈرون حملے موجودہ حکومت کی اجازت سے ہورہے ہیں، پاکستان میں امن کی چابی قبائل کے پاس ہے، قبائل میں نو سے دس لاکھ مسلح افراد موجود ہیں لیکن انتہاپسند چند ہزار ہیں اور ان کو کوئی نہیں پکڑتا کیونکہ قبائل کی تاریخ ہے کہ وہ جہاد لڑنے والے کو کچھ نہیں کہتے، ہمیں ہرحال میں امریکاکی جنگ سے نکلنا ہی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ 26 اکتوبر کو ڈرون حملوں کیخلاف نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے امریکی عوام اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ احتجاج کروں گا، امریکی حکام پر عالمی پریشر بڑھائیں گے، امریکا پرکسی اور کا اثر پڑے یا نہ پڑے ان کے عوام کی رائے کا بہت اثر پڑتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ نیویارک میں ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج میں انجلینا جولی کو بھی لے آئیں، موجودہ حکمت عملی کے تحت اگر دس سال بھی لڑتے رہیں گے تو پاکستان تباہ ہوجائے گا لیکن جنگ ختم نہیں ہوگی، سوات اور قبائلی علاقوں میں بہت فرق ہے، سوات کی صورتحال پر پولیس کے ذریعے ہی قابو پایا جاسکتا تھا لیکن خواہ مخواہ ایشو بنادیا گیا۔